ایران 2023 کیلئے بین الاقوامی ڈسٹ فورم کی میزبانی کرے گا

تہران، ارنا – نائب ایرانی صدر اور ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کے سربراہ نے سال 2023 کے بین الاقوامی ڈسٹ فورم کی ایران کی میزبانی کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ تحفظ ماحولیات کی تنظیم اس سال کم از کم 5 بین الاقوامی اجلاس کی میزبانی کرے گی جن میں سے ایک انٹرنیشنل ڈسٹ فورم ہے۔

یہ بات علی سلاجقہ نے بدھ کے روز قومی صدر دفتر برائے پالیسی سازی اور دھول کے رجحان کے انتظام کو مربوط کرنے کے بارہویں اجلاس میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ موسم گرما میں ایران میں ہونے والے وزراء نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے علاقائی تنظیم کا قیام عمل میں لایا تھا، اس لیے اس بین الاقوامی فورم کی تاریخ سے پہلے اس تنظیم میں کام کرنا ضروری ہے۔
سلاجقہ نے ایران کی میزبانی میں بین الاقوامی ڈسٹ فورم کے انعقاد اور اس کے اہداف کے حصول کی اہمیت پر تاکید کی کیونکہ ماحولیاتی ڈپلومیسی اسلامی جمہوریہ ایران کی سیاسی سفارت کاری کی بنیادی ترجیح ہے۔
انہوں نے پالیسیوں کو تیار کرنے اور دھول کے رجحان کے انتظام کو مربوط کرنے کے لیے رکن تنظیموں کے سربراہان یا ان کے نائبین کو ہیڈ کوارٹرز کے اجلاسوں میں شرکت کی ضرورت پر زور دیا، اور کہا کہ پالیسی سازی کے لیے قومی ہیڈ کوارٹرز میں اب تک 11 اجلاس منعقد کیے جا چکے ہیں۔ صدر ابراہیم رئیسی کی حکومت میں دھول کے انتظام کی کوآرڈینیشن، ان ملاقاتوں کے نتائج کا جائزہ لے کر میڈیا میں شائع کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام قانونی ہدایات اور رہنما خطوط ذمہ دار حکام اور قومی ہیڈکوارٹرز کی طرف سے بھیجے جائیں گے اور قومی ہیڈ کوارٹر میں ممبر ایجنسیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور اسے جون 2023 کے آخر تک ایک ٹیبل کی صورت میں رپورٹ کیا جائے گا۔
انہوں نے تمام رکن تنظیموں کی ذمہ داری پر زور دیا کہ وہ قومی ہیڈ کوارٹرز کے اجلاسوں میں شرکت کریں کیونکہ ان اجلاسوں میں کیے گئے فیصلے لوگوں کی صحت اور معاشرے کی نفسیاتی، غذائیت اور اہم سلامتی سے متعلق ہیں۔
سلاجقہ نے دھول کی موجودگی کے لیے وارننگ اور پری وارننگ سسٹم قائم کرنے میں محکمہ موسمیات کے کام کو سراہتے ہوئے اس نظام کو مکمل کرنے اور بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے انتباہی نظام کو بہتر بنانے اور گردوغبار کی پیشگی وارننگ دینے کے لیے پڑوسی ممالک کے ساتھ ان کے موسمیاتی ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے تعاون کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی۔ان ممالک میں موسمیاتی اور ماحولیات کی تنظیم کی جانب سے شماریاتی خلا موجود ہے، ان ممالک کے ساتھ ماہرین کا تبادلہ آگے بڑھنے کا ایک مفید طریقہ ہو سکتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .