رپورٹ کے مطابق، "علی سلاجقہ" نے دورے گلاسکو کے پہلے دن (پیر) کو، قطر کے وزیر برائے ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی سے ملاقات کی اور آج (منگل) کو چینی وزیر برائے ماحولیات اور موسیماتی تبدیلی سے ملاقات کی؛ ان ملاقاتوں میں مشترکہ ماحولیاتی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شیڈول کے مطابق وہ انٹرنیشنل انوائرمنٹ فنڈ کے سربراہ سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔ نیز سلاجقہ آج سہ پہر کو گلاسگو موسیماتی سربراہی اجلاس سے خطاب کریں گے۔
واضح رہے کہ ایرانی ماحولیات کے تحفظ کے ادارے کے صدر اور ان کے ہمراہ وفد، اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے کی حیثیت سے اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس (کپ 26) میں شرکت کے لیے کل بروز پیر کو گلاسگو کے دورے پر پہنچ گئے۔
26 ویں اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس کا آغاز 8 نومبر سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسکو میں ہوا جس میں 200 ممالک کے ہزاروں رہنماؤں اور نمائندوں نے شرکت کی۔
یہ اجلاس کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ایک سال کے لیے ملتوی کیا گیا تھا اور اب اس اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی بحران سے متعلق اہم ترین مسائل اور چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دو ہفتوں تک جاری رہنے والی اسک انفرنس کے دوران ایک مشترکہ عالمی چیلنج کے طور پر گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے طریقے پر گہری سفارتی بات چیت ہوگی اور 20 ممالک کے رہنما موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے اور 2030 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کیسے کم کرنے کیلئے اپنے مقاصد اور وعدے پیش کریں گے۔
اسسمٹ کے دوران، مذاکرات کاروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دنیا بھر کے ممالک کو گلوبل وارمنگ کو روکنے اور درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے کے لیے مزید اقدامات اور وعدے کرنے پر مجبور کریں گے۔
اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس کے سربراہ "الوک شرما" نے سربراہی اجلاس کے پہلے دن کہا کہ یہ سربراہی اجلاس گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہماری آخری اور بہترین امید ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ