یہ بات محمد باقر قالیباف نے اتوار کے روز پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس کے آغاز سے قبل اپنے خطاب میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی یہ ہے کہ خطے اور خلیج فارس میں غیر ملکی مداخلت کے بغیر استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھا جائے اور یہ معاہدہ نے ظاہر کیا ہے کہ خطے میں تصادم کی اصل وجہ یہی قوتیں ہیں۔
قالیباف نے کہا کہ دو اہم اور ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعاون کی ترقی کا آغاز ہو گا، کیونکہ یہ دونوں ملکوں اور خطے کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے اس تناظر میں اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس تعاون کی ترقی کی پیشگی شرط اچھی ہمسائیگی کی پابندی اور باہمی اعتماد پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ سعودی عرب اسلام دشمن ناجائز صیہونی ریاست کے حوالے سے احتیاط سے کام لے گا۔
انہوں نے چین، عمان اور عراق سمیت ان مذاکرات میں مناسب کردار ادا کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
ایران سعودی معاہدہ علاقائی تعاون کو فروغ دینے کا نقطہ آغاز ہے: قالیباف
12 مارچ، 2023، 3:00 PM
News ID:
85055005
تہران، ارنا – ایرانی اسپیکر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے معاہدے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان دونوں اسلامی ممالک کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے میں غیر ملکی مداخلت کارگر ہے، یہ معاہدہ سیاسی ترقی اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون اور خطے کے تمام ممالک کے فائدے کا آغاز ہے۔
متعلقہ خبریں
-
ریاض اور تہران تعلقات کی بحالی کیساتھ یمن میں جنگ بندی کو تیز ہوگا: ایران
نیویارک، ارنا - اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ…
-
سعودی تعلقات کی بحالی علاقائی مفادات کے تحفظ کے عزم کی علامت ہے: ایران
تہران، ارنا - ایران کی وزارت خارجہ نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی سے متعلق ایک بیان جاری…
آپ کا تبصرہ