یہ بات خرم دستگیر خان جمعہ کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
وہ اسلامی جمہوریہ ایران کا سرکاری دورہ کرنے اور متعدد ایرانی حکام سے ملاقات کے لیے اسلام آباد سے تہران کے لیے روانہ ہوئے۔
انہوں نے مہینوں پہلے اپنے دورہ تہران کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے دورے کے نتائج بہت ثمر آور تھے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کو گہرا کرنے پر اچھے معاہدے ہوئے تھے۔
دستگیر خان نے کہا کہ اس دورے میں پاکستان کو 100 میگاواٹ بجلی کی برآمد کے حوالے سے سابقہ معاہدوں میں ہونے والی پیش رفت، جس کی ٹرانسمیشن لائن کا منصوبہ دونوں ممالک نے مکمل کیا تھا، کی پیروی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران سے بجلی خریدنے کی کوشش کر رہا ہے اور موجودہ دورہ حتمی قیمت کے تعین کے مقصد سے مذاکرات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد ان تعلقات کی سطح کو بلند کرنے اور تہران کے ساتھ توانائی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے نئے طریقوں کی نشاندہی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے تعلقات کی مضبوطی کے لیے ایران اور پاکستان کے سنجیدہ عزم پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات علاقائی اور بین الاقوامی واقعات سے بالاتر ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں اور مضبوط ثقافتی، تاریخی اور جغرافیائی مشترکات رکھتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ