ارنا رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی گزشتہ 18 مہینوں میں اپنے 10ویں غیر ملکی دورے پر منگل کی صبح، تہران کے وقت، چین کے دارالحکومت اور اس ملک کے دوسرے بڑے شہر بیجنگ پہنچ گئے؛ ایرانی صدر کے دورے چین کا بنیادی مقصد اقتصادی، سیاسی اور اسٹریٹجک ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے اعزاز میں 21 توپوں کے گولے برسائے گئے
جب آیت اللہ رئیسی کانگریس کی عمارت میں داخل ہوئے تو آنر گارڈ کے تین ارکان نے استقبالیہ مارچ کیا اور پھر اسلامی ایران کے صدر اور ان کے اعلی سطحی وفد کے اعزاز میں توپوں کے 21 گولے فائر کیے گئے۔
بعد ازاں ایران اور چین کے صدور آیت اللہ رئیسی اور شی جین پینگ کی سرکاری جگہ میں جانے کے بعد دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور پھر ایران اور چین کے صدور نے تقریب میں موجود تقریب کی ٹیم کو دیکھا۔ نیز دونوں ممالک کے سربراہان کے دوبارہ اپنی جگہ میں کھڑا ہونے کے ساتھ ہی آنر گارڈ نے آیت اللہ رئیسی اور جی یپنگ کے سامنے پریڈ بھی کی۔
ایران اور چین کے صدور کی یادگاری تصویر لینے کے بعد دونوں ممالک کے اعلی سطحی وفود کے ارکان کا تعارف کرایا گیا اور سرکاری استقبالیہ تقریب کے فوراً بعد دونوں ممالک کے اعلی سطحی وفود کی دو طرفہ بات چیت ہوئی۔
اس ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے صدور کی موجودگی میں ایران اور چین کے درمیان دوطرفہ تعاون کی اہم دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے۔
ایرانی صدر نے صدر اس سال سمرقند میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں اپنے آٹھویں غیر ملکی دورے کے دوران اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات اور گفتگو کی تھی اور اس دو طرفہ ملاقات میں چینی صدر شی جین پینگ نے باضابطہ طور پر ایرانی صدر کو بیجنگ کے سفر کی دعوت دی تھی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ