یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے جمعرات کے روز تنزانیہ کی نئی وزیر خارجہ محترمہ خاتون راستروگومنا لاورنس تکسا کے ساتھ ٹیلی فون پر ایک گفتگو میں کہی۔
فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور اور مشترکہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے محترمہ خاتون راستروگومنا لاورنس کو تنزانیہ کی نئی وزیر خارجہ کے عہدے پر تقرری پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ خوش قسمتی سے دونوں ممالک کے بین الاقوامی فورمز پر مشترکہ خیالات ہیں اور ہمیشہ دوطرفہ تعلقات خاص طور پر تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینا ہماری ترجیح ہے۔
انہون نے بتایا کہ ہم تنزانیہ کی ترقی اور صنعت کاری کے فروغ کیلیے علم پر مبنی شعبوں خاص طور پر زراعت، ماہی گیری، ڈیم کی تعمیر، واٹرشیڈ مینجمنٹ اور آبپاشی میں اپنے تجربات کو شیئر کرنے پر تیار ہیں۔
اس موقع پر راستروگومنا لاورنس نے تنزانیہ کی نئی وزیر خارجہ کے طور پر اپنی تقرری کے موقع پر ہمارے ملک کے وزیر خارجہ کے تحریری اور زبانی تہنیتی پیغام پر بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دو طرفہ تعلقات خاص طور پر تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ اور دونوں ممالک کے درمیان جلد از جلد ایک مشترکہ کمیشن کا انعقاد تنزانیہ کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
آپ کا تبصرہ