ان خیالات کا اظہار حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کے روز حضرت زہرا کی یوم پیدائش اور ماؤں کے قومی دن کے موقع پر بعض ایرانی خواتین کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
رہبر معظم نے فرمایا کہ مختلف سطحوں پر ہماری دانشمند، اہل، بصیرت، علماء اور ماہرین کی ملازمتیں ضروری ہیں۔ ملک میں فیصلہ سازی ایک اہم مسئلہ ہے، اور ہمیں اسے حاصل کرنا چاہیے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مغرب کے خواتین پر موقف کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ مغربی سرمایہ دارانہ نظام مردانہ نظام ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام میں سرمایہ انسانیت پر برتر ہے۔ لوگوں کی انسانیت کو سرمائے کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ٹھیک ہے، ہر وہ شخص جو زیادہ سرمایہ کاری کرسکتا ہے وہ زیادہ قیمتی ہے۔ آدمی موٹا، مضبوط ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ سرمایہ دارانہ نظام میں معاشی اور تجارتی انتظام اور اس طرح کی ذمہ داریاں مردوں کی ہیں اور مردوں کو عورتوں پر فوقیت حاصل ہے، سرمایہ انسان کی حیثیت کا تعین کرتا ہے، اس نظام میں مرد کی جنس فطری طور پر عورت کی جنس سے برتر ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا کہ اس وقت، بہت سے مغربی ممالک میں عورتوں کی اجرت مردوں کے مقابلے میں اسی کام کے لیے کم ہے۔ یہ ایک قسم کی زیادتی ہے کہ 19ویں صدی اور 20ویں صدی میں خاص طور پر 19ویں صدی میں خواتین کی آزادی کا مسئلہ خواتین کو گھر سے نکالنا، فیکٹری میں لے جانا ، اور انہیں کم اجرت پر استعمال کرنے کی وجہ سے اٹھایا گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران پیغمبر اسلام (ص) کی بیٹی حضرت فاطمہ (ع) کے یوم ولادت کو ماؤں کے قومی دن کے طور پر مناتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ