یہ بات محترمہ خاتون مائو نینگ نے پیر کے روز ٹویٹر میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے سے متعلق تمام فریقوں کو مذاکرات اور سفارتی کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم رہنا چاہیے اور کم از کم ممکنہ وقت میں اس معاہدے کو پٹری پر لانے کے لیے سفارتی کوششوں کو تیز کیا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ چین نے بار بار جوہری معاہدے سے متعلق اپنے موقف کا ذکر کرتے ہوئے اس معاہدے کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے مقصد سے سفارتی کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اس کے علاوہ بیجنگ نے بارہا زور دیا ہے کہ امریکہ جوہری معاہدے سے متعلق پیدا ہونے والے مسائل اور چیلنجوں کا سبب ہے۔
آپ کا تبصرہ