مذاکرات کی میز کو چھوڑ کرنے والے نہیں ہوگا: ایرانی حکومتی ترجمان

تہران، ارنا – ایرانی حکومت کے ترجمان نے صدر رئیسی کی حکومت کی خارجہ پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے مختلف شعبوں سمیت خارجہ پالیسی میں موقفوں اور بیانات پر عملدرآمد 13ویں حکومت کی سرخ لکیر ہیں اور ہم ان سے پیچھے نہیں ہٹھیں گے، ہم مذاکرات کی میز کو نہیں چھوڑیں گے مگر ہمارے تمام آپشین پیش نہیں کئے جائے گے۔

علی بہادری جہرمی نے اتوار کے روز کہا کہ ہم نے 13ویں حکومت کے عہدہ سنبھالنے کے ساتھ قومی صلاحیتوں پر انحصار کرنے اور عالمی صلاحیتوں سے استعمال کے ذریعہ کورونا ویکسینیشن اچھی سطح تک پہنچ گئے جو گزشتہ ایرانی مہینے کے دوران اس بیماری کی شرح اموات 13 بار کے لئے صفر ہوگئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی صورتحال میں ملک میں کورونا کے خلاف پابندیوں کا خاتمہ کیا گیا جبکہ ابھی بھی امریکی اور یورپی ممالک میں اس وبائی سے مرنے والوں کی تعداد تین ہندسوں پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 12ویں حکومت کے ڈیڑھ سال میں، ہم صحت کی تمام عالمی اوسط میں کم تھے اور اس وقت روزانہ 700 افراد کورونا کی وجہ سے ہلاک ہوگئے تھے۔
ایرانی حکومتی ترجمان نے کہا کہ جب دشمن نے دیکھا کہ ہم نے اپنے مسائل پر قابو پا لیا اور داخلی انتظامیے نے ان کی پابندیوں کو شکست دے دیا تو اس نے اپنے راستے کو بدل کردیا اور وہی دشمن جس نے دس سال پہلے کہا تھا کہ ایران ہماری پابندیوں کے سامنے کو ناکام ہوگا، دو ہفتے پہلے اعتراف کرلیا کہ ان کی پابندیاں ناکام ہوگئی ہیں کیونکہ ہم ملکی پیداوار اور قومی صلاحیتوں پر بھروسہ کرنے کے ساتھ بڑھتے ہوئے معیشتی راستے پر قدم آگے بڑھ رہے ہیں اور ہم نے پابندیوں سے مقابلہ کا آغاز کیا ہے۔
انہوں نے صحت کے شعبے میں ملکی ترقی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ اسلامی جمہوریہ ایران صحت کے شعبے میں دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہے اور ہم طب میں سائنس کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں 16ویں نمبر پر ہیں۔
بہادری جہرمی نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں بھارتی اور پاکستانی ڈاکٹروں نے ایرانی عوام کو معالجہ کردیا مگر آج ہم اس سائنس میں قدم آگے بڑھ رہے ہیں اور مختلف خدمات پیش کرسکتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .