ارنا نے ڈیلی میل کے مطابق رپورٹ دی ہے کہ گزشتہ رات، مراکش کی قومی فٹ بال ٹیم کو 0۔2 سے شکست دے کر قطر میں ہونے والے 2022 ورلڈ کپ کے فائنل میں فرانس کی قومی فٹ بال ٹیم کے داخلے کے بعد، فرانس اور بیلجیئم میں ہزاروں فسادات کی پولیس، صورتحال کو منظم کرنے کیلئے تعینات کیے گئے تھے۔ اور صرف 2200 پولیس اہلکار پیرس اور شانزلیزہ سڑک پر تعینات تھے۔
فرانس کے جنوبی شہروں سے شائع ہونے والی تصاویر جن میں "نائس" اور "مونٹ پولی" شامل ہیں، سے پتہ چلتا ہے کہ پولیس فورسز نے فسادات کو دبانے کے لیے لاٹھیوں اور واٹر کینن کا استعمال کیا، دونوں فٹ بال ٹیموں کے خوش اور ناخوش شائقین نے کچرے کے ڈبوں کو بھی آگ لگا دی اور ایک دوسرے کی طرف بھڑکتی ہوئی چیزیں پھینک دی گئی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق برسلز میں مراکشی شائقین اور اینٹی رائٹ پولیس فورسز کے درمیان تصادم دیکھنے میں آیا اور شائقین آنسو گیس پھینکے سے منتشر کیے گئے۔
اس دوران ایک 14 سالہ لڑکے کے لیے اس واقعے کی دل دہلا دینے والی تصاویر شائع کی گئی ہیں جو مراکش کے مداحوں کے ایک بڑے گروپ کا حصہ تھا۔ جب یہ گروپ چلتی کار کے اندر موجود لوگوں سے فرانسیسی جھنڈا چھیننے کی کوشش کر رہا تھا تو ڈرائیور نے کار سے لڑکے کو کچل دیا۔
فرانسیسی حکام نے تصدیق کی کہ 14 سالہ نوجوان جائے حادثہ کے قریب ہسپتال لے جانے کے باوجود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
تاس خبر رساں ایجنسی نے فرانسیسی اخبار "لی فیگارو" کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں فٹبال ٹیموں کے شائقین کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں نسل پرستانہ اور توہین آمیز نعرے سننے کو ملے، کہ فرانسیسیوں نے مراکشی باشندوں کی اپنے ملک واپسی کا مطالبہ کیا، اور مشتعل شائقین ایک دوسرے پر پتھر اور بوتلیں پھینکیں، وہ کچرا بھی پھینک رہے تھے، اور پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
تاریخی طور پر، فرانس اور مراکش کے درمیان تعلقات، سامراجی نظام اور فرانسیسیوں کی طرف سے شمالی افریقہ سے تارکین وطن کارکنوں کے استعمال جیسے مسائل سے جڑے رہے ہیں، جو ایک غیر مستحکم اور بعض صورتوں میں جارحانہ تعلقات پیدا کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ