تفصیلات کے مطابق، اس بین الاقوامی تنظیم کے سربراہ "صباح الصافی" نے اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں حالیہ فسادات میں ایرانی پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ اقدام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم اس دہشت گردانہ کارروائی جو داعش کا کردار ہے جسے اس نے قتل اور ذبح کرنے کے اپنے گھناؤنے طریقے سے اپنا نشان چھوڑا، کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے جاری رکھا کہ لہٰذا، دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کی بین الاقوامی تنظیم "ہمیں کب تک ماریں گے اور ہم خاموش رہیں گے؟" نعرے کے تحت ایرانی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ داعش اور اس کے حامیوں بشمول مجرمانہ حکومتوں اور بدعنوان پارٹیوں کا تعاقب اختیار کرے جن کا مقصد مختلف طریقوں سے لوگوں کو قتل، تخریب کاری اور تباہ کرنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایک مسلح دہشت گرد نے گزشتہ 26 اکتوبر کو شہر شیراز شہر میں امام رضا علیہ السلام کے بھائی سید احمد بن موسی بن جعفر علیہ السلام کے مزار پر زائرین اور عبادت گزاروں پر حملہ کیا تھا اور داعش نے اس دہشت گردانہ اقدام کو اپنایا۔
اس دہشت گردانہ کارروائی کے نتیجے میں 13 شہید اور 30 زائرین زخمی ہوئے۔
گزشتہ جمعرات (3 نومبر)، دارالحکومت تہران کے مغرب میں واقع صوبے البرز میں فسادیوں نے سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں متحرک فورسز میں سے ایک شہید اور تقریباً دس سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کی بین الاقوامی تنظیم کی ایرانی پولیس اہلکاروں کیخلاف دہشت گردانہ کارروائی کی مذمت
6 نومبر، 2022، 4:07 PM
News ID:
84934511
دمشق، ارنا - بین الاقوامی تنظیم برائے دفاع متاثرین نے دہشت گردی کی مذمت کی ہے، اس دہشت گردی کی کارروائی جس نے حال ہی میں ایرانی پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا تھا۔
متعلقہ خبریں
-
تہران میں دہشت گردی کاروائیوں پر عراقی صدر کی مذمت
بغداد - ارنا - تہران میں حالیہ دہشت گردی کاروائیوں کے رد عمل میں عراقی صدر فواد معصوم نے اپنے…
-
دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کے لیے انجمن:
تکفیری دہشتگردی عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے
تہران، ارنا - دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کی تنظیم نے ایک بیان کے ذریعے تکفیریوں کو عالمی…
آپ کا تبصرہ