ایسوسی ایشن کی جانب سے یہ بیان ایرانی صوبے فارس کے شہر شیراز میں واقع مقدس مزار شاہ چراغ پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کے لیے جاری کیا گیا۔
دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کی تنظیم نے تکفیریوں کے خلاف جنگ کے لیے "عالمی حل" تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔
بیان کے مطابق اس طرح کے حل سے دہشت گردی کی فکری قوت کے طور پر ان بنیادوں کو کمزور اور ختم کرنے میں مدد ملنی چاہیے۔
دہشت گردی نے ایک بار پھر درجنوں بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کو شیراز میں شاہ چراغ (ص) میں نماز ادا کرتے ہوئے شہید کر دیا اور سینکڑوں خاندانوں کو اپنے پیاروں کی جدائی اور سوگ میں غمزدہ کر دیا۔
یہ جرم، دہشت گردوں کی طرف سے مذہبی مراکز اور عبادت گاہوں کے خلاف کیے جانے والے دیگر سیکڑوں جرائم کی طرح، یہ ظاہر کرتا ہے کہ دہشت گردی کا تعلق آسمانی مذاہب سے نہیں ہے، بلکہ مذاہب اور مذہبی مراکز معاشرے کی یکجہتی اور امن کے ایجنٹ کے طور پر ہمیشہ پوری تاریخ میں مذہب مخالفوں کے مقاصد کا حصہ رہے ہیں۔
نماز پڑھتے ہوئے بے دفاع لوگوں پر حملہ کرنے کا عسکری اور اسٹریٹجک فائدہ کیا ہو سکتا ہے، سوائے اس کے کہ یہ دہشت گردوں کے ظلم اور بزدلی کو ظاہر کرتا ہے جو اپنی ذلت آمیز زندگی جاری رکھنے کے لیے ایسے خوفناک جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں۔
تکفیریوں اور مذہب دشمنوں کو عالمی سلامتی اور خاص طور پر ہمارے خطے میں امن کے لیے ایک سنگین خطرہ تصور کیا جاتا ہے، جس کے لیے دہشت گردی کی فکری قوت کے طور پر ان بنیادوں کو کمزور اور ختم کرنے کے لیے عالمی حل کی ضرورت ہے۔
اگرچہ ریاستوں اور بین الاقوامی اداروں کی طرف سے اس قسم کی افسوسناک کارروائیوں کی مذمت بہت قیمتی ہے، لیکن اس کا حل یہ ہے کہ بین الاقوامی میدان میں اس گھناؤنے واقعے کے بقا کے عوامل پر توجہ دی جائے تاکہ ترقی پذیر ممالک پر متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد اور انتہائی نقصان دہ نقصانات کو روکا جا سکے۔
اس المناک جرم کی مذمت کرتے ہوئے اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اور زخمیوں کی صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے، دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کی تنظیم اقوام متحدہ کے حکام، ریاستوں اور قومی، علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں موجود دیگر کارکنوں سے تعاون کو مضبوط بنانے اور مناسب فیصلے کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
تکفیر اور دین دشمنی کے پرچار کرنے والے عملی طور پر دنیا میں امن و سلامتی کو پھیلانا چاہتے ہیں تاکہ ان تمام آفات سے دوچار انسانیت اس طرح کے سانحات کا اعادہ نہ دیکھ سکے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 25 اکتوبر 2022 بروز بدھ کو ایک مسلح شخص نے شیراز میں شاہچراغ (ع) کے مزار میں داخل ہونے کے بعد زائرین اور عبادت گزاروں پر کلاشنکوف ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
صوبہ فارس کے حکام کی طرف سے اعلان کردہ اعدادوشمار کے مطابق دہشت گردی کے اس واقعے کے نتیجے میں اس رپورٹ کی تیاری تک 15 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے؛ دہشت گردی کے اس واقعے میں شہید ہونے والوں میں متعدد خواتین اور 3 بچے بھی شامل ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کے لیے انجمن:
تکفیری دہشتگردی عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے
30 اکتوبر، 2022، 2:40 PM
News ID:
84927792
تہران، ارنا - دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کی تنظیم نے ایک بیان کے ذریعے تکفیریوں کو عالمی سلامتی اور امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
متعلقہ خبریں
-
پاکستان کی ایرانی شہر شیراز میں دہشتگردانہ حملے کی مذمت
تہران، ارنا – پاکستانی قومی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے شاہ چراغ (ع) کے حرم پر دہشت گردانہ حملے کی…
-
دشمن کا مقصد ملک کی ترقی کے راستے میں خلل ڈالنا ہے: ایرانی رئیسی
تہران، ارنا – ایرانی صدر مملکت نے دشمن کا پورا مقصد ملک کی ترقی اور پیشرفت کے راستے میں رکاوٹ…
-
شیراز کے دہشت گردانہ جرائم کے حامیوں کو بھاری سزا دی جائے گی: جنرل سلامی
تہران، ایرانی سپاہ پاسداران کے کمانڈر نے گزشتہ روز شیراز میں ہونے والے دہشتگردانہ کارروائی…
آپ کا تبصرہ