ارنا رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے 2022 میں ایران کے میکرو اکنامک اشاریوں کی حالت کے بارے میں اپنے تازہ ترین تخمینے میں کہا ہے کہ رواں سال کے دوران، قوت خرید کے مطابق ایران کی جی ڈی پی کی مالی شرح 1599 ارب ڈالر ہے۔
اس بین الاقوامی ادارے کی توقع ہے کہ رواں سال کے دوران، ملک میں قوت خرید کے مطابق، جی ڈی پی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 150 ارب ڈالر کا اضافہ ہوجائے گا؛ 2021 میں ایران میں قون خرید کے مطابق جی ڈی پی کی مالی شرح 1449 ارب ڈالر تھی۔
اسی بنا پر قوت خرید کی بنیاد پر ایران کی فی کس جی ڈی پی کی شرح 17082 ڈالر سے بڑھ کر 18663 تک پہنچ جائے گی۔
اسی رپورٹ کے مطابق، 2022 میں ایران کی آمدنی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 53 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور وہ 829 ہزار ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ سال میں ایران کی آمدنی 539 ہزار ارب ڈالر تھی۔
نیز 2022 میں حکومت کے اخراجات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 51 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور وہ 8260 ہزار ارب ریال سے 12480 ارب ریال تک پہنچ گئے ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی اپنی رپورٹ کے ایک اور حصے میں توقع ہے 2022 میں ایران کے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں پچھلے سال کے مقابلے میں 21 ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا اور یہ 32 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، اس ادارے نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ سال ایران کے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس 11 ارب ڈالر تھا۔
اس رپورٹ میں رواں سال کے دوران، ایرانی حکومت کا کل خالص قرض 2852 ہزار ارب تومان کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 18 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال کے دوران ایرانی حکومت کا کل خالص قرض 2410 ہزار ارب تومان تھا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ