اگرچہ امریکہ کی جانب سے سیاسی فیصلے نہ اپنانے کی وجہ سے پابندیاں ہٹانے کے لیے ہونے والے مذاکرات ابھی تک بے نتیجہ ہیں، یہ ملک ایران میں گرفتار اپنے قیدیوں کی رہائی کے مسئلے کا جائزہ کر رہا ہے۔ ایک ہی وقت میں جنوبی کوریا میں ایران کے بلاک شدہ زرمبادلہ کے وسائل سے سات ارب ڈالر بھی جاری کیے جائیں گے۔
اس کے مطابق؛ ایران نے بینکنگ تحفظات کی وجہ سے مذکورہ وسائل کی منتقلی کے لیے اعلان کردہ اکاؤنٹس کو ابھی تک قبول نہیں کر کے اس مقصد کے لیے نئے اکاؤنٹس متعارف کرائے ہیں۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے دعویٰ کیا کہ دوہری شہریت رکھنے والا قیدی باقر نمازی آزاد ہوچکا ہے اور انہوں نے ایران کو چھوڑ دیا ہے اور سیامک نمازی کو بھی رہا کر دیا گیا ہے لیکن وہ ابھی تک ایران میں ہے۔
آپ کا تبصرہ