یہ بات علی باقری کنی نے آج بروز پیر اپنے ٹوئٹر اکاونٹ میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں پر پابندی اور ایران کے بے گناہ لوگوں کے انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر منظم خلاف ورزی جس کو اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے بھی تصدیق کی، کے سامنے یورپی یونین کی خاموشی، انسانی حقوق کےمیدان میں اس تنظیم کے دوہرے معیاروں کی علامت ہے۔
انہوں نےاہم سوال یہ ہے کہ وہ یورپی ممالک جو ادویات کی فراہمی پر پابندی عائد کرتے ہیں اور ایپی ڈرمولیسس بلوسا کا شکار بچوں کے دکھ و درد کو کرنے کیلیے ادویات اور مرہم پٹیوں کی فروخت سے انکار کرتے ہیں،ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر کس طرح فکر مند ہو سکتے ہیں؟
آپ کا تبصرہ