عالمی ورکر ہاؤس کو MKO دہشت گردوں کے درمیان جبری شادی کی چھان بین کرنا چاہیئے: ایران

تہران، ارنا - مشرق وسطیٰ کے دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کی انجمن اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ورکر ہاؤس نے بین الاقوامی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ MKO ​​دہشت گرد کیمپ میں جبری مشقت اور شادی کی تحقیقات کریں۔

مشرق وسطیٰ کے دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کی تنظیم اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ورکر ہاؤس نے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے ڈائریکٹر جنرل گلبرٹ ہونگبو اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کو ایک خط لکھا ہے  کہ تنظیموں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس دہشت گرد گروہ میں ایسے جرائم کا ارتکاب کرنا بند کر دیں گے۔

دونوں اداروں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ جدید غلامی اور جبری شادیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، قرون وسطیٰ کے ایسے جرائم، جو انسانی معاشرے کے خلاف MKO، القاعدہ اور داعش جیسے گروہوں کے ذریعے کیے جا رہے ہیں، گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں.

ہم ان ہزاروں لوگوں کے دکھ میں شریک ہیں، جو سابق آمر صدام حسین کی حمایت سے عراق میں اور اب البانیہ میں قیام کے بعد سے MKO دہشت گرد گروپ کی غلامی اور جبری شادی سے متاثر ہوئے ہیں، خط میں متنبہ کیا گیا، مزید کہا گیا کہ یہ رجحان جبری طلاق انسانی حقوق کی ایک اور خلاف ورزی ہے جو MKO کیمپ میں عام ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے دہشت گردی کے متاثرین کے دفاع کی تنظیم اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ورکر ہاؤس نے ILO اور UNHCR پر زور دیا ہے کہ وہ البانیہ میں MKO کیمپ میں ہونے والے جرائم کی تحقیقات کے لیے ایک تحقیقاتی گروپ تشکیل دیں۔

خط کی کاپیاں وزارت انصاف اور خارجہ امور کے ساتھ ساتھ البانیہ اور ایران دونوں کے اٹارنی جنرلز کو بھیج دی گئی ہیں تاکہ اس مسئلے کی پیروی اور اسے حل کرنے میں مدد مل سکے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .