منافقین کا سالانہ اجلاس جو آج اور کل (23-24 جولائی) البانیہ میں ہونا تھا، اس چھوٹے گروپ میں اندرونی اختلافات اور انتظام میں تنظیم کی نااہلی کی وجہ سے اسے ملتوی کردیا گیا تھا۔
حالیہ برسوں میں، عراق سے نکالے جانے کے بعد، منافق گروہ البانیہ چلا گیا اور اس ملک سے بنیادی طور پر سائبر اسپیس میں اور امریکہ اور ناجائز صیہونی ریاست کے کرائے کے فوجیوں کے طور پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھی۔ حالیہ برسوں میں سائبر اسپیس میں جعلی اکاؤنٹس کے طور پر کام کرنے والے منافقین کے پرانے ارکان کی تصاویر شائع کی گئیں جو اس چھوٹے دہشت گرد گروہ کی کمزور حالت کو ظاہر کرتی ہیں۔
حالیہ دنوں میں، بعض ذرائع ابلاغ نے اس چھوٹے گروپ سے تعلق رکھنے والے متعدد سائبر حملوں اور مختلف سائٹس کو ہیک کرنے کی خبریں دی ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس خستہ حال دہشت گرد گروہ کی ایران سے کئی ہزار کلومیٹر دور کانفرنس کے انعقاد میں ناکامی ہے۔
یہ کانفرنس امریکہ اور البانوی حکومت کے تعاون سے منعقد ہونی تھی۔ اس سے پہلے منافق دہشت گرد گروہ مغرب کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل تھا لیکن آج اس کے بعض امریکی حکام کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔
اس چھوٹے سے گروہ کے ہاتھ کم از کم 17000 ایرانیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ