انسانی ہمدردی کے سامان کو پابندی سے مستثنیٰ قرار دینا بہت بڑا جھوٹ ہے:ایران

تہران، ارنا - نائب ایرانی عدلیہ برائے بین الاقوامی امور اور  انسانی حقوق کمیٹی کے سکریٹری نے کہا ہے کہ عالمی رائے عامہ اور عالمی ذمہ داری کے دباؤ سے بچنے کے لیے انسانی ہمدردی کی اشیاء کو پابندی سے مستثنیٰ قرار دینے ایک بڑا جھوٹ ہے۔

یہ بات کاظم غریب آبادی نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 51ویں اجلاس کے موقع پر جنیوا میں اسلامی تعاون تنظیم کے سفیروں اور نمائندوں سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے پابندیوں کو انسانیت کے خلاف جرم کی ایک مثال قرار دیا اور کہا کہ یکطرفہ، ثانوی اور سرحد پار پابندیاں اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون سے مطابقت نہیں رکھتیں اور اس کو اختیار دینے اور نافذ کرنے والی حکومتوں کی بین الاقوامی ذمہ داری کا سبب بن سکتی ہیں۔
غریب آبادی نے کئی ماہ قبل اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر کے دورہ ایران کے موقع پر یکطرفہ جبر کے اقدامات کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم کے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق اور غیر قانونی یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرنے کی حمایت میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں اپنے سرکاری موقف کا اظہار کریں۔ 
انہوں نے انسانی حقوق سے لطف اندوز ہونے پر یکطرفہ پابندیوں کے تباہ کن اثرات کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کرنے میں خصوصی نمائندے کی کوششوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ بہت سے ممالک اور کمپنیاں امریکی پابندیوں کے خوف سے ایران کے ساتھ تعاون کرنے سے گریز کرتی ہیں، خاص طور پر انسانی امداد کی فراہمی کے میدان میں۔
اس اجلاس میں افغانستان، ترکی، لبنان اور گیمبیا سمیت متعدد ممالک کے نمائندوں نے یکطرفہ جبر کے اقدامات کی مذمت کی اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت کا اظہار کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
 

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .