ارنا رپورٹ کے مطابق، "ناصر کنعانی" نے جمعرات کی علی الصبح کو امریکی قومی سلامتی کونسل اور برطانوی محکمہ خارجہ کیجانب سے البانیہ کیخلاف دعوے کیے گئے سائبر حملے سے متعلق ایران کیخلاف الزامات لگانے کی تردید کرتے ہوئے ان کی سختی سے مذمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور برطانیہ جو اس سے قبل ایران کے بنیادی ڈھانچے اور حتی کہ ایران کی جوہری تنصیباب کے خلاف متعدد سائبر حملوں کے سامنے خاموش رہے تھے اور اس طرح کے اقدامات کی بالواسطہ اور بلاواسطہ حمایت بھی کر چکے تھے، کو ایران کے خلاف ایسے الزامات لگانے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
کنعانی نے ان مضحکہ خیز بہانوں سے ایران کے خلاف کسی بھی سیاسی مہم جوئی کے خلاف خبردار کرتے ہوئےاس بات پر زور دیا کہ ایران، کسی بھی ممکنہ سازش کے خلاف فیصلہ کن، فوری اور پچھانے والی جوابی کاروائی کیلئے مکمل طور پر تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بطور ایک ملک کے جو بار بار سائبر حملوں کا شکار ہوگیا ہے، سائبر حملوں کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ذمہ دارانہ بین الاقوامی کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے۔
واضح رہے کہ البانیہ کے وزیر اعظم "ادی راما" نے بدھ کو ایران کیجانب سے ان اس ملک کیخلاف سائبر حملوں کے بے بیناد الزامات لگاتے ہوئے ایک بیان میں ایران سے سفارتی تعلقات کو منقطع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی سفارتکاروں اور سفارتخانے کے اہلکاروں سے مطالبہ کیا کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندر اس ملک کو چھوڑ دیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ