سائنس، ٹیکنالوجی اور ایجادات کے عالمی انڈیکس میں ایرانی پوزیشن میں بہتری

 تہران۔ ارنا- "نمای 2021" کی رپورٹ کے مطابق، 2021 کے اکثر عالمی انڈیکس میں ایرانی پوزیشن میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایران کی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی انسٹی ٹیوٹ نے "نمای 2021: 2021 میں دنیا میں سائنس، ٹیکنالوجی اور ایجادات کی ایران کی پوزیشن" کے عنوان کے تحت اپنی تازہ ترین رپورٹ میں، سائنس، ٹیکنالوجی اور ایجادات کے کلیدی انڈیکس میں ایران کی پوزیشن کا جائزہ لیا ہے۔

اس رپورٹ کی بنیاد "دنیا میں میں سائنس، ٹیکنالوجی اور ایجادات کی ایران کی پوزیشن" کی ویب سائٹ (NEMA.IRANDOC.AC.IR) کی معلومات پر ہیں؛ نمای 2021" کی رپورٹ کے مطابق، 2021 کے اکثر عالمی انڈیکس میں ایرانی پوزیشن میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

"نما" کی معلومات کے مطابق، 2021 میں عالمی درجہ بندی کے سب سے جامع نظام میں ایران کے اعلی تعلیمی اداروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے؛ (ٹائمز: 58 انسٹی ٹیوٹس۔ شنگھائی: 11 انسٹی ٹیوٹس۔ کیو ایس: 6 انسٹی ٹیوٹس۔ یورپ :59 انسٹی ٹیوٹس۔ لایڈن: 36 انسٹی ٹیوٹ۔ یوملٹی رینک: 30 انسٹی ٹیوٹس۔ تائیوان: 12 انسٹی ٹیوٹس۔ یو ایس نیوز: 44 انسٹی ٹیوٹس۔ سکسیگو: 161 انسٹی ٹیوٹس۔ راؤنڈ: 12 انسٹی ٹیوٹس اور گرین مٹریک: 42 انسٹی ٹیوٹس)

اس کے علاوہ موضوعاتی درجہ بندی کے نظام میں ایرانی اعلی تعلیمی اداروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور ان میں سے کچھ ادارے دنیا کے 100 اعلی اداروں اور حتی کہ دنیا کے 10 اعلی اداروں میں شامل ہیں۔

ٹائمز کے مضوعاتی درجہ بندی میں ایرانی انسٹی ٹیوٹس کا نام 146 دفعہ، شنگھائی میں 163 دفعہ، کیو ایس میں 54 دفعہ، تائیان کی قومی یونیورسٹی میں 85 دفعہ، یو۔ ایس نیوز میں 246 دفعہ ذکر کیا گیا ہے۔ موضوع کی درجہ بندی میں شنگھائی، تائیوان، اور یو۔ ایس۔ نیوز میں دنیا کے 100 اعلی اداروں میں 10 سے زیادہ ایرانی ادارے بھی شامل ہیں۔

نیز 2021 میں عالمی حوالہ جات کے اشاریوں یعنی واس اور اسکوپوس میں ایرانی اشاعتوں کی تعداد میں اضافع کا ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 2021 میں ایران میں دنیا میں 16 واس میں 16 ویں اور اسکوپوس میں دنیا میں 15 ویں نمبر پر ہے اور اشاعتوں کی تعداد کے نقطہ نظر سے دونوں انڈیکس میں خطے میں پہلے نمبر پر ہے؛ حوالوں کی تعداد کے نقطہ نظر سے بھی ایران کی پوزیشن بہتر ہوئی ہے۔

ایران کے "ایچ" انڈیکس میں بھی اضافہ ہوا ہے اور 2021 میں یہ دنیا میں 40 ویں نمبر پر ہوا جو پروگرام کے قانون کی پیشین گوئی سے مطابقت رکھتا ہے۔

اس کے علاوہ "گرم" اور "حوالہ دار" مضامین کی اشاعت کے حوالے سے ایران کی عالمی پوزیشن میں بھی بہتری آئی ہے اور وہ دنیا میں بالترتیب 17 ویں اور  24ویں نمبر پر ہے۔ نیچر انڈیکس ممالک کی درجہ بندی میں ایران دنیا اور تین خطوں میں 36 ویں نمبر پر ہے۔

نما کی معلومات کے مطابق، 2021ء میں انسانی وسائل، تحقیق اور انسانی صلاحیتوں کے حوالے سے ایران کی عالمی پوزیشن بڑھ رہی ہے۔ 2021 میں "اعلی درجے کے محققین" کے انڈیکس میں ایرانی محققین کی تعداد  8 سے بڑھ کر 15 ہو گئی ہے۔

نیز "عالمی ایجادات کے انڈیکس" میں ایران کی عالمی پوزیشن میں بہتری آئی ہے اور 2020 میں 67 ویں پوزیشن پر تھی حالانکہ 2021 وہ 60 ویں پوزیشن  پر کھڑی رہی۔

2021ء میں انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں ایران کی عالمی پوزیشن میں بھی بہتری آئی ہے۔ "انٹرنیٹ یوزرز انڈیکس" میں ایران 38 درجے کی بہتری کے ساتھ دنیا میں 50 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ "نیٹ ورک ریڈینس انڈیکس" میں ایران کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور وہ دنیا میں 79 ویں نمبر پر ہے۔

نما میں سائنس، ٹیکنالوجی اور ایجادات سے متعلق ہونے والے تمام جائزوں کو "نمای 2021: 2021 میں دنیا میں سائنس، ٹیکنالوجی اور ایجادات کی ایران کی پوزیشن" جمع کیا گیا ہے جس کا الکٹرانک ورژن مندرجہ ایڈریس yun.ir/irandoc۱۱۵ میں دستیاب ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .