29 جولائی، 2022، 11:33 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84837699
T T
0 Persons

لیبلز

ایران اور چین کا دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور

تہران، ارنا- ایران اور چین کے صدور نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔

ایرانی صدر مملکت علامہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعہ کے روز اپنے چینی ہم منصب شی جین پینگ کے ساتھ ایک گھنٹے تک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کی۔

انہوں نے تازہ ترین بین الاقوامی اور علاقائی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

صدر رئیسی نے نشاندہی کی کہ ملکوں کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلت واشنگٹن کی یکطرفہ پالیسی کی تباہ کن پالیسی کا تسلسل ہے، جو اب عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی خودمختاری کا احترام اور ممالک کی علاقائی سالمیت کا تحفظ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں میں شامل ہے، ایران کی جانب سے چین کی واحد پالیسی کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی واحد پالیسی کی حمایت اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک قطعی اور اصولی پالیسی ہے۔

علامہ رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بین الاقوامی واقعات سے قطع نظر، تمام شعبوں میں چین کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے، اور امریکہ کی طرف سے سرد جنگ کی طرز کو دہرانے کے لیے دنیا کو شمالی امریکہ کے ملک کی کمزوری اور زوال کے طور پر کسی بھی کوشش پر غور کرتا ہے۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کے ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کی پالیسی اور اس کی کامیابیوں پر چینی صدر کی تعریف کے جواب میں کہا کہ ایران کے اس طرز عمل نے اجتماعی سلامتی کے لیے ضروری بنیاد تیار کر دی ہے، مغربی ایشیا میں ترقی اور خطے میں سیاسی اعتماد اور اقتصادی ترقی کو مضبوط کرنے کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کام کر سکتی ہے۔

اس تناظر میں انہوں نے بحری سلامتی اور توانائی کی منتقلی فراہم کرنے کے لیے ایران کی کوششوں پر زور دیا۔

ایرانی صدر نے پابندیوں کو ہٹانے کے لیے ہونے والے مذاکرات کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے فریق کی حیثیت سے امریکہ کو سیاسی فیصلہ کرنا چاہیے اور ایران اور تیسرے فریق کے خلاف غیر قانونی پابندیاں ہٹانے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے چاہییں۔

علامہ رئیسی نے شنگہائی تعاون تنظیم  اور برکس گروپ جیسے علاقائی اور غیر علاقائی انتظامات کے مطابق کثیر الجہتی اقتصادی تعاون کی ترقی کا خیرمقدم کیا۔

رئیسی اور شی جین پنگ نے گزشتہ سال کے دوران باہمی تعلقات اور تجارتی تبادلوں میں اضافے کو سراہا اور تہران اور بیجنگ کے درمیان جامع تعاون کے لیے 25 سالہ دستاویز پر عمل درآمد کو تیز کرنے کے طریقوں پر اتفاق کیا۔

چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران خطے میں استحکام کو برقرار رکھنے میں تعمیری کردار ادا کرتا ہے اور اپنے ملک کی دباؤ اور یکطرفہ پالیسی کی مخالفت کا اظہار کیا۔

شی جین پینگ نے تہران اور بیجنگ کے درمیان تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایشیائی کمپنی دونوں ممالک کے درمیان تزویراتی اور سیکورٹی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایران کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے، خاص طور پر تجارتی، اقتصادی، بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے شعبوں میں۔

 انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جامع تعاون کے لیے 25 سالہ دستاویز پر عمل درآمد اس سمت میں ایک بڑا قدم ہے اور اسی بنیاد پر میں ایران کے ساتھ جامع اسٹریٹجک تعلقات بشمول اقتصادی میدان میں ترقی کے لیے ضروری احکامات جاری کر رہا ہوں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .