9 جولائی، 2022، 12:46 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84816249
T T
0 Persons

لیبلز

شام میں مغرب کی غلط پالیسی انسانی تباہی کا باعث بنی: دمشق

تہران، ارنا – اقوام متحدہ میں شامی مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ بعض مغربی ممالک کی غلط پالیسی شام میں انسانی تباہی کا باعث بنی ہے۔

بسام صباغ نے کہا کہ یہ ممالک شامیوں کے انسانیت سوز اقدامات کی حمایت کے دعوے کے ساتھ رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شام یقین رکھتا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس 2858 قرارداد کی ناکامی کے ذمہ دار ہیں۔
صباغ نے افسوس کا اظہار کیا کہ روس کی طرف سے تجویز کردہ شام سے متعلق متوازن مسودہ قرارداد کو منظور نہیں کیا گیا۔
 انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شام حقائق کو مسخ کرنے، انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کو سیاسی رنگ دینے اور شامی شہریوں کے مصائب کو کم کرنے کی دیانتدارانہ کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ان ممالک کے اصرار کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شام انسانی مسائل پر خصوصی توجہ دیتا ہے اور شامی عوام کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔
باب الحوا چوکی کے آپریشن کو ایک سال تک بڑھانے کے لیے نہ تو روس کا منصوبہ اور نہ ہی آئرلینڈ اور ناروے کے منصوبے کو قبول کیا گیا۔ اس چوکی کے ذریعے ترکی سے شام کے ادلب تک امداد پہنچتی تھی۔ شام کے سرحد پار انسانی امداد (CHM) کے طریقہ کار کے فریم ورک کے اندر کام کرنے والی چوکی کا کام 10 جولائی کو ختم ہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس نے آئرلینڈ اور ناروے کی جانب سے شام کو انسانی امداد کی سرحد پار سے ترسیل کے لیے باب الحوا چوکی کے آپریشن کو ایک سال تک بڑھانے کے لیے پیش کردہ قرارداد کو ویٹو کر دیا۔ روس مخالف تھا، سلامتی کونسل کے دیگر تمام ارکان حق میں تھے، چین نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔
آئرلینڈ اور ناروے کی طرف سے تیار کردہ قرارداد کے مسودے میں چیک پوائنٹ کے کام کو 10 جولائی سے 10 جنوری 2023 تک اور پھر خود بخود مزید چھ ماہ کے لیے توسیع دینے کی تجویز دی گئی تھی۔
روس نے ایک متبادل مسودہ تیار کیا ہے، مغربی ممالک نے بھی ماسکو کی قرارداد کے مسودے کو ویٹو کر دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .