یہ بات ابراہیم الدیلمی نے آج بروز جمعرات ایرانی جندی شاپور یونیورسٹی میں منعقدہ ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی
انہوں نے ایران اور یمن کو خالص محمدی اسلام کا مظہر قرار دے کر اسلام سے پہلے اور اسلام کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ذکر کرتے کہا کہ ایرانی اور یمنی حکام اور عوام کے درمیان تعلقات جذباتی صرف نہیں ہے بلکہ علم اور آگاہی پر مبنی ہے۔
انہوں نے یمنی عوام کی حمایت کیلیے ایرانی حکومت اور عوام پر شکریہ ادا کرتے ہوئے تاریخ بعد میں اس بات کو لکھے گی کہ جب یمن تنہا تھا اور مدد کی درخواست کرتا تھا، ایران اور سپریم لیڈر کے علاوہ کسی نے یمنیوں کا ساتھ نہیں دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ