اگر امریکہ محاذ آرائی کی پالیسیاں اور پابندیاں استعمال کرنا چاہتا ہے تو اس کی قیمت چکائے گا

تہران، ارنا – نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کہا ہے کہ ایرانی 13ویں حکومت میں مختلف پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے کی کامیابیوں میں سے ایک اجارہ داری کو توڑنا ہے اور اس مسئلے نے ایک رکاوٹ پیدا کر دی ہے، اگر امریکہ محاذ آرائی کی پالیسیاں اور پابندیاں استعمال کرنا چاہتا ہے تو اس کی قیمت چکائے گا۔

یہ بات علی باقری کنی نے اتوار کے روز عالمی 26ویں تیل، گیس اور ٹیکنالوجی کی نمائش کے دورے کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ تیل کی برآمدات میں اضافے میں، وزارت خارجہ اور تیل کے درمیان ایک مثبت ہم آہنگی کے ساتھ تیل کی برآمدات میں اضافہ ہوگیا ہے اور یہ ہم آہنگی ایسی صورت حال میں کامیاب ہو گئی جب دشمن ملک پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنا چاہتے تھے۔
باقری کنی نے کہا کہ حالات ایسے بنائے گئے ہیں کہ ان حالات میں دشمن خود اپنے خیالات اور پالیسیوں پر پشیمان ہوں اور ایران کے ساتھ بات چیت کرنے چاہتے ہیں اور اندرونی طاقت کے اجزاء جتنے مضبوط ہوں گے اور ہم جتنے زیادہ خود انحصار ہوں گے، دوسرے فریق کو اس صلاحیت کے سامنے اتنا ہی جھکنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم کے معاملے پر ٹرمپ کو بڑا نہیں کہا اور ہم اس کے سامنے کھڑے ہو گئے اور انہوں نے اپنی شکست پر اعتراف کیا۔
انہوں نے ایران میں مختلف ممالک کے سیاسی عہدیداروں کی موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران بین الاقوامی اور علاقائی میدان میں ہمیشہ ایک فعال کردار ادا کر رہا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .