پابندیاں عائد ہونے والے ممالک ایران سے " پابندیوں کو بے اثر کرنے کا علم" حاصل کرنا چاہتے ہیں

تہران، ارنا - نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کہا ہے کہ ہم ملک کے توانائی کے شعبے میں سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین کے ساتھ ملک کی "پابندیوں کو بے اثر کرنے" کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تمام بین الاقوامی صلاحیتوں کا استعمال کریں گے۔

یہ بات علی باقری کنی نے اتوار کے روز وزارت خارجہ کے ڈائریکٹرز جنرل اور بعض سفیروں کے ساتھ عالمی تیل، گیس اور پیٹروکیمیکل نمائش کے دورے کے موقع پر کہی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پابندیوں کو بے اثر کرنے کی تزویراتی پالیسی پابندیاں ہٹانے کے لیے یہ ایک زبردست اقدام ہے جس نے دشمن کی ملک کی جامع ترقی کو روکنے کے لئے سازش کو ناکام بنا دیا  ہے۔
باقری کنی نے کہا کہ ملک کی توانائی کی صنعت کے ایجنٹوں اور ماہرین کی مضبوط قوت ارادی اور حیرت انگیز صلاحیت، پابندیوں کو روکنے کا 'فن'، جو کبھی جرج بوش کی سمارٹ پابندیوں کے خلاف صنعت کا واحد ذریعہ تھا، "اوباما کی سخت پابندیوں" کا مقابلہ کرنے کے لیے "ٹیکنالوجی" اور پھر "ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ والی مہم کے ذریعے لگائی گئی پابندیوں" کو ناکام بنانے کے لیے "علم" میں بدل گیا۔
انہوں نے کہا کہ اب پابندیوں کے تحت دوسرے ممالک بھی ایران سے "پابندیوں کو بے اثر کرنے کا علم" حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نائب ایرانی وزير خارجہ نے کہا کہ سائنس دانوں اور کاریگروں کی پابندیوں کو بے اثر کرنے کی صلاحیت، پابندیوں کو ہٹانے کی "سفارتی صلاحیت" کو بہت زیادہ بڑھانے کے علاوہ، جابرانہ پابندیوں کے مقابلہ میں ملک کی "عدم قوت" کو بھی نمایاں طور پر بڑھاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پابندیوں کے خاتمے کا استحکام" پابندیوں کو بے اثر کرنے میں سخت اور نرم صلاحیتوں کو برقرار رکھنے اور بڑھانے پر منحصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مذاکرات اور ان کی تکمیل کے عمل میں اتنا ہی سنجیدہ ہے، بین الاقوامی ذمہ داریاں، بشمول پابندیاں ہٹانے کا معاہدہ , پابندیوں سے استثنیٰ کے لیے "دشمن پر عدم اعتماد" اور "غیر ملکیوں پر بھروسہ نہ کرنے" کے لیے بھی پرعزم ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .