ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیر عبداللہیان" اور "سیف الدین عبدااللہ" نے آج بروز بدھ کو ایک ٹیلی فونک رابطے میں فلسطین سمیت بین الاقوامی، علاقائی اور باہمی دلچسبی امور بر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر امیر عبداللہیان نے اپنے ملائیشیا کے ہم منصب کو ماہ مقدس رمضان اور عیدالفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے صیہونی ریاست کی جانب سے رمضان کے مقدس مہینے میں یوم قدس اور مسجد الاقصی اور القدس کی بے حرمتی کا ذکر کیا اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں ملائیشیا کے اقدامات پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے سفارتی سطح پر فلسطین سے میں اسلامی تعاون تنظیم کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مسئلہ کی حساسیت کے پیش نظر اس مسئلہ کو وزرا کی کونسل کی سطح پر زیر غور لایا جانا ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے بھی صیہونی حکومت کی مذمت اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کے لیے انسانی حقوق کونسل میں شامل ہونے کے ملائیشیا کے موقع کو استعمال کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بعض ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل اور جعلی اسرائیلی حکومت کے سخت مخالف ہیں۔
امیر عبداللہیان نے دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے قونصلر اور عدالتی امور پر دونوں فریقوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں کو حتمی شکل دینے پر زور دیتے ہوئے ملائشیا میں متعدد ایرانی قیدیوں کو معافی کی سزا کے اجراء کا شکریہ ادا کیا۔
در این اثنا عبداللہ نے ماہ رمضان اور عیدالفطر کی آمد کی مبارکباد دیتے ہوئے فلسطینی کاز کو آگے بڑھانے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم میں دونوں فریقوں کی مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ملک کے تمام مختلف فلسطینی گروپوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملائیشیا کبھی بھی مسئلہ فلسطین کو حل کرنے یا صیہونی حکومت کو تعلقات کو معمول پر لانے کی سازش کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
ملائیشیا کے وزیر خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے نئے شعبوں پر توجہ دینے کے اپنے ملک کے عزم کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان جاری مشاورت اور تعلقات کی ترقی کو اہم قرار دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ