مغربی ایشیا کی سب سے بڑی میزائل اور ڈرون طاقت ہیں: آئی آر جی سی کے ڈپٹی آپریشنز کمانڈر

تہران، ارنا- پاسداران اسلامی انقلاب کے ڈپٹی آپریشنز کمانڈر نے کہا ہے کہ آج ہم دشمن کی نظر سے دور مختلف اور پیچدہ جہتوں کے سٹریٹجک، آپریشنل اور ٹیکٹیکل طرز عمل کے تخلیق کار ہیں جو دشمن ان کو سمجھنے سے قاصر ہے اور اسی وجہ سے اس کو ہمارے ساتھ نمٹنے میں بے یقینی کا سامنا ہے۔

بریگیڈئیر جنرل "نیلفروشان" نے  ارنا نمائندے سے ایک خصوصی انٹرویو میں مزید کہا کہ آج، ہمارے پاس مغربی ایشیائی خطے میں سب سے اعلی میزائل اور ڈرون صلاحیت ہے، اور یہ میزائل صلاحیت لامتناہی ہے کیونکہ یہ اس علاقے میں ہماری تمام ضروریات کو مقامی علم اور ملکی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی آر جی سی کی دفاعی بااختیاریت صرف ملک تک محدود نہیں ہے، اور اس نے چالاکی کے ساتھ جغرافیائی سرحدوں کے پار اسلام اور ملک کے دفاع کے لیے درکار طاقتوں کی تشکیل میں مدد کرنے کی کوشش کی ہے۔

جنرل نیلفروشان نے کہا کہ اور آج ہم خطے اور دنیا کے سیاسی، عسکری اور جیو پولیٹیکل مساوات میں اسلامی جمہوریہ اور مزاحمتی محاذ کے برتری کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے میدان میں، اسلامی انقلابی گارڈ کور، جو خالص محمدی اسلام کے مکتب میں پیدا ہوئی اور پرورش پائی، نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا واقعی مقابلہ کیا ہے۔

جنرل نیلفروشان نے کہا کہ اس بات کے پیش نظر کہ آئی آر جی سی کا فکری مکتب ایک ناقابل تسخیر الہی مکتب ہے، یہ منحرف فکری سیاسی مکاتب فکر کے خلاف کھڑا ہے اور اس کی مخالفت کرتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ آئی آر جی سی کا منحرف دھاروں اور دہشت گردی کے ساتھ تصادم دوگنا ہے۔ یعنی یہ مثبت اور منفی دونوں طرح سے مقابلہ کرتا ہے۔ جہاں بھی مثبت تصادم کارآمد ہوگا اور کوئی خطرہ محسوس نہیں کیا جائے گا وہاں منفی تصادم سے گریز کیا جائے گا، لیکن جہاں یہ ضروری سمجھے گا اور انسانیت کے لیے خطرہ سنگین ہو گا، بھر پور دستے اس منحرف کرنٹ کے خلاف کھڑے ہوں گے اور منفی سے سختی سے نمٹیں گے۔

پاسداران اسلامی انقلاب کے ڈپٹی آپریشنز کمانڈر نے کہا کہ آج ہم دشمن کی نظر سے دور مختلف اور پیچدہ جہتوں کے سٹریٹجک، آپریشنل اور ٹیکٹیکل طرز عمل کے تخلیق کار ہیں جو دشمن ان کو سمجھنے سے قاصر ہے اور اسی وجہ سے اس کو ہمارے ساتھ نمٹنے میں بے یقینی کا سامنا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .