یہ بات علی بہادری جہرمی نے پیر کے روز اپنی ایک ٹوئٹ میں لکھی۔
انہوں نے کہا کہ آسمانی مذاہب کی بے حرمتی نے مذہبی آزادی کی جگہ لے لی ہے؛ "اظہار رائے کی آزادی بھی مغرب میں انتہا پسندی اور نسل پرستی کو پھیلانے کا ایک ذریعہ بن چکی ہے۔
بہادری جہرمی نے سویڈش پولیس کے سرکاری تعاون سے رمضان المبارک کے مہینے میں 2 ارب مسلمانوں کی شرمناک بے احترامی انسانی حقوق نہیں ہے، نفرت پھیلانے اور انسان کی روحانی زندگی کے خلاف ایک اقدام ہے۔
تفصیلات کے مطابق لنکیپنگ میں انتہائی دائیں بازو کے فرقے کے رہنما “راسموس پالوڈن” اور ان کے حامیوں نے جمعہ کو قرآن پاک کو نذر آتش کردیا جس کے بعد اس اقدام کے خلاف سویڈن اور متعدد اسلامی ممالک میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
اس اقدام کےبعد ایرانی وزارت خارجہ نے تہران میں سویڈن کے ناظم الامور کو سفیر کو طلب کر کے اس توہین آمیز اقدام کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کا شدید احتجاج کا اظہار کیا جو کہ بڑی افسوس کی بات سے سویڈش پولیس کے تعاون سے آزادی اظہار رائے کے بہانے انجام پایا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ