ارنا رپورٹ کے مطابق،"عیسی زارع پور" نے آج بروز پیر کو پارلیمانی کمیٹی برائے صنعت و کان کنی کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجلاس میں گزشتہ سات ماہ میں مختلف شعبوں میں کیے گئے اقدامات اور1401 کے شمسی سال میں انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت کے منصوبوں پر رپورٹ پیش کی گئی۔
انفارمیشین اینڈ ٹیکنالوجی کے وزیر نے قومی انفارمیشن نیٹ ورک کے مختلف مراحل کے نفاذ کو متعلقہ وزارت کے اہم پروگراموں میں سے ایک قرار دیا اور کہا کہ مقرر کردہ مقاصد کی بنیاد پر، رواں سال کے دوران قومی انفارمیشن نیٹ ورک کے تقریباً 70 فیصد کو لاگو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
زراع پور نے کہا کہ گھروں اور کاروباروں کے لیے فائبر آپٹکس کے اسٹریٹجک پلان پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے جس سے لوگوں کی انٹرنیٹ اور نیٹ ورک تک رسائی کی رفتار میں اضافہ ہو سکتا ہے اور اس سلسلے میں مختلف حصوں میں 50 لاکھ تیز رفتار پورٹس کا آپریشن، اس وزارت کا ایک اور مقصد ہے۔
انہوں نے خلائی میدان کی ترقی میں وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس سال، سیٹلائٹ انجکشن کو لیو کی تہہ (تقریباً 500 کلومیٹر کے مدار) میں مستحکم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم کئی سیٹلائٹ لانچ کرنے والے ہیں؛ اسلامی جمہوریہ ایران کو جلد ہی خطے اور اسلامی ممالک کے لیے خلائی خدمات کے برآمد کنندگان میں سے ایک بن جانا ہوگا کیونکہ ہم ان 10 ممالک میں شامل ہیں جو مقامی سیٹلائٹ تیار اور لانچ کر سکتے ہیں۔
زارع پور نے ڈیجیٹل اکانومی کے میدان میں وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے منصوبوں سے متعلق کہا کہ ہم اس سال کل جی ڈی پی میں ڈیجیٹل اکانومی کے حصہ میں ایک فیصد پوائنٹ شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؛ حکومت میں ڈیجیٹل اکانومی پر خصوصی ورکنگ گروپ اس اہم مقصد کو حاصل کرنے پر مرکوز ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ