31 اگست، 2021، 7:47 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84456041
T T
0 Persons
ایران نے بیرونی خلا تک منصفانہ رسائی کے حق پر زور دیا

لندن، ارنا- ویانا کی بین الاقوامی تنظیموں میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے بیرونی خلا تک منصفانہ رسائی کے حق پر زور دیتے ہوئے اس حوالے سے پابندیاں عائد کرنے پر اپنے خدشات کا اظہار کر دیا۔

"کاظم عریب آبادی" نے آج بروز منگل کو بیرونی خلا کے پرامن استعمال (کوپس) کی کمیٹی کے 64 ویں سالانہ اجلاس میں خلا کے پُرامن استعمال اور تلاش کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کے عزم پر زور دیا اور اور ممالک کی خلائی سرگرمیوں میں درج ذیل اصولوں پر توجہ دینے کی یاد دہائی کرائی؛

٭تمام ممالک کی بلا تفریق اور ان کی سائنسی، تکنیکی اور معاشی ترقی کی سطح سے قطع نظر خلا تک یکساں اور مساوی رسائی

* تمام انسانیت کے مفادات کیلئے بیرونی خلا کا عقلی اور یکساں استعمال

*بیرونی خلا پرعدم قبضہ؛ بشمول چاند اور دیگر آسمانی اجسام سے متعلق حاکمیت کا دعویٰ، استعمال، قبضہ یا کوئی اور عذر

* سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کیجانب سے کی جانے والی قومی خلائی سرگرمیوں سے متعلق حکومتوں کی ذمہ داریاں

* بیرونی خلا کی شہری نوعیت؛ یعنی وہ سویلین ہو

*خلا میں کسی بھی ہتھیار کی تنصیب کو روکنا

* خلا کا پرامن مقاصد کیلئے انسانیت کے مشترکہ ورثے کے طور پر استعمال

* خلائی سرگرمیوں کی ترقی میں بین الاقوامی تعاون اور ترقی پذیر ممالک کی ضروریات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت

ایرانی مندوب نے زمین کے مدار تک منصفانہ رسائی کے حق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بڑے سیٹلائٹ سیٹوں کی تعیناتی سے زمین کے قریب مدار کا موجودہ استحصال، ترقی پذیر ممالک کو اس وسائل تک منصفانہ رسائی سے روکتا ہے۔

انہوں نے کئی نجی کمپنیوں کیجانب سے عالمی انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے زمین کے مدار میں سیٹلائٹ نیٹ ورک تعینات کرنے کے منصوبوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خلا کے بڑے سیٹلائٹ مجموعوں کے ذریعے عالمی انٹرنیٹ کی فراہمی مواقع سمیت ہمیں بعض چیلنجز کا شکار بھی کر سکتی ہے۔

 ایرانی مندوب نے کہا کہ اگرچہ یہ سیٹلائٹ زیادہ موثر اور جامع عالمی انٹرنیٹ تک رسائی کے امکانات پیش کرتے ہیں، یہ زمین کے قریب مدار کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنے کے خطرے کو چلاتے ہیں جو ترقی پذیر ممالک کی طرف سے خلا کے استعمال اور اس مدار تک ان کی رسائی میں بڑی محرومی کا سبب بنتا ہے۔

غریب آبادی نے کہا کہ  ڑے پیمانے پر سیٹلائٹ لانچ کرنے والے پروگرام جلد ہی انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین کی طرف سے مختص تمام فریکوئنسی پر قبضہ کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  زمین کے قریب مدار ابھی بھی بہت رش ہے اور نئے آنے والوں کیلئے صرف چند اور مدار پوائنٹس باقی ہیں جو خود ترقی پذیر ممالک کی خلا تک رسائی میں سنجیدگی سے رکاوٹ بنتا ہے اور بالآخر کئی ممالک اور ان کی نجی کمپنیوں کی طرف سے خلا کی اجارہ داری کا باعث بنتا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .