صدر رئیسی نے تمام مذاکرات میں تجارتی تعلقات کی ترقی پر زور دیا ہے اور علاقائی تجارتی تعلقات کی ترقی کو حکومت کی ترجیحات میں شامل کیا ہے جس کی وجہ سے صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
1400 ہجری شمسی میں علاقائی تجارتی تعلقات کی ترقی اور پڑوسیوں کے ساتھ تبادلوں کے اضافے کے نتیجے میں نان آئل مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ہوا اور ایرانی اشیا کی برآمدات کی شرح48 ارب 600 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جن میں سے 31 ارب ڈالر سے زیادہ تیرہویں حکومت کی کارکردگی سے متعلق ہے۔
گزشتہ سال غیر ملکی تجارت 101 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی۔ جن میں سے84 فیصد پیداوار کے لیے درکار درمیانی اشیا ، درآمدات، خام مال سے متعلق ہے اور دوسری طرف برآمدات کے ساتھ پیداوار میں اضافہ ہوا اور ملک بیرونی کساد بازاری سے نکل آتی ہے۔
لیکن تیرھویں حکومت کی ایک اور کامیابی 1400 میں برآمدات میں 48% اضافے اور غیرملکی تجارت 101 ارب ڈالر پہنچنا ہے جو انقلاب اسلامی کے بعد غیر تیل مصنوعات کی سب سے زیادہ برآمدات ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ