روس ایک منصفانہ، کثیر الجہتی عالمی نظام قائم کرنے کا خواہاں ہے: لاوروف

تہران، ارنا- روسی وزیر خارجہ "سرگئی لاوروف" نے اپنے چینی ہم منصب "وانگ ایی" سے ایک ملاقات کے دوران کہا ہے کہ ہم آپ کے اور اپنے حامیوں کے ساتھ مل کر کثیر الجہتی، منصفانہ اور جمہوری عالمی نظام کے لیے کام کریں گے۔

بی بی سی نیوز چینل کے مطابق، روس کے وزیر خارجہ جو کہ یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد مستقبل میں ہونے والی افغان میٹنگوں میں شرکت کے لیے پہلی بار چین کا دورہ کر رہے ہیں،  نے کہا کہ دنیا بین الاقوامی تعلقات کی تاریخ کے ایک انتہائی سنگین مرحلے پر ہے۔

اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بیجنگ- ماسکو تعلقات نئے ٹیسٹ پلانٹ میں بین الاقوامی صورتحال کو تبدیل کرنے اور پائیدار اور تیز رفتار ترقی سے لطف اندوز ہونے کے لیے درست سمت میں پیش رفت کر رہے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان"وانگ وین بین" نے پہلے کہا تھا کہ ماسکو اور چین، عالمی کثیر قطبی بین الاقوامی تعلقات کو آگے بڑھانے اور بین الاقوامی تعلقات کو جمہوری بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

وانگ نے چین اور روس کے تعاون اور امن کے حصول کے لیے دونوں ممالک کی کوششوں، سلامتی کی حمایت اور تسلط کی مخالفت کو غیر محدود قرار دیا۔

 واضح رہے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے افغانستان کی مدد کے طریقوں پر تبادلہ خیال کے لیے کئی میٹنگوں میں شرکت کے لیے مشرقی چین کے شہر ہوانگشن کا سفر کیا ہے۔

لاوروف نے پیر کو ایک انٹرویو میں زور دیا کہ روس اور چین کے تعلقات مضبوط ترین سطح پر ہیں۔

بیجنگ نے یوکرین میں ماسکو کے اقدامات کی مذمت سے گریز کرتے ہوئے روس کے خلاف مغربی پابندیوں کی مخالفت کا بارہا اظہار کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے پڑوسی کے ساتھ معمول کے اقتصادی تعلقات اور تجارتی تعلقات برقرار رکھے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .