ان خیالات کا اظہار "سید رضا فاطمی امین" نے آج بروز اتوار کو ایرانی چیمبر آف ٹریڈ یونینز کے بورڈ آف نمائندگان کے ساتویں مرحلے کے 11ویں اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ایرانی وزیر برائے صنعت، کان کنی اور تجارت نے مزید کہا کہ تخمینہ لگایا جاتا ہے کہ برآمدات کی مالی شرح رواں شمسی سال کے اختتام تک 45 ارب ڈالر تک بڑھ جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ برآمد کے فروغ کا مطلب پیداوار میں اضافہ اور ملکی آمدنی میں اضافہ ہے، اور انشاء اللہ ہم اگلے سال معیشت میں مزید ترقی دیکھیں گے۔
سید رضا فاطمی امین نے کہا کہ درحقیقت برآمدات میں اضافہ ایک ایسا اشارہ ہے جو ملک کے معاشی ماحول میں بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے پروڈیوسر اور صارفین کی مہنگائی میں کمی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ستمبر سے دسمبر کے آخر تک، پروڈیوسر کی افراط زر، جو 90 فیصد سے زیادہ تک پہنچ گئی تھی میں 26 فیصد کی کمی اور صارفین کی افراط زر میں بھی 16 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی۔
فاطمی امین نے کہا کہ جب پروڈیوسر کی افراط زر کی شرح میں کمی آئے گی تو چند مہینوں میں صارفین کی مہنگائی کی شرح کم ہو جائے گی، اگرچہ ایک سال میں مہنگائی پر قابو پانا ممکن نہیں، لیکن یہ کمی اگلے سال میں ایک متحرک اور خوشحال معیشت کا وعدہ دیتی ہے۔
انہوں نے حکومت کے ساتھ گلڈز کے ہم آہنگی کی تعریف کی اور کہا کہ اس ہم آہنگی کو مضبوط کیا جانا ہوگا تاکہ ہم اتحاد، ہمدردی اور تعاون کے ساتھ ملکی معیشت میں سازگار صورتحال دیکھ سکیں۔
واضح رہے کہ ایرانی چیمبر آف ٹریڈ یونینز کے بورڈ آف نمائندگان کے ساتویں مرحلے کے 11ویں اجلاس کا ایرانی وزیر برائے صنعت، کان کنی اور تجارت سید رضا فاطمی امین، وزیر انصاف "امیر حسن رحیمی" نائب وزیر برائے سماجی امور اور مطالبہ اور نیکی کا حکم دینے اور بُرائی سے منع کرنے کے ہیڈ کوارٹر کے ترجمان علامہ "خان محمدی" کی شرکت سے انعقاد کیا گیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ