ان خیالات کا اظہار "علی رسولیان" نے مشہد مقدس میں تھیلوں، جوتوں، مشینوں، خام مال اور چمڑے کی مصنوعات کی بارہویں نمائش کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں کیساتھ ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جوتے اور چمڑے کی صنعت بہت زیادہ روزگار پیدا کرتی ہے اور 71 پیشوں کے درمیان کیے گئے سروے کے مطابق بیگز اور جوتوں کی صنعت نے روزگار کی پیداواری میں چھوتی پوزیشن حاصل کی ہے۔
رسولیان نے کہا کہ خوش قسمتی سے، پچھلے سالوں میں بیگز اور جوتوں کی درآمد میں بہت زیادہ سے کمی آئی ہے اور صفر کے قریب پہنچ گئی ہے جو بہت اچھی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی بیگز اور جوتوں کی درآمدات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس شعبے میں بھی قابل ماہرین سرگرم ہیں اور ان کی تکنیکی صلاحیت بہت زیادہ ہے اور اگر ان کے خام مال کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ ہے تو ان رکاوٹوں کو دور کیا جانا ہوگا اور خاص طور پر ٹریڈ یونینوں کو خصوصی مراعات دی جانی ہوگئیں۔
واضح رہے کہ مشہد مقدس میں تھیلوں، جوتوں، مشینوں، خام مال اور چمڑے کی مصنوعات کی بارہویں نمائش کا 15 سے 18 دسمبر تک انعقاد کیا جاتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ