12 نومبر، 2021، 11:16 AM
Journalist ID: 2393
News ID: 84538043
T T
0 Persons
افریقی یونین میں صیہونی رکنیت پر الجزائر کا منفی ووٹ قابل قدر ہے: ایرانی وزیر خارجہ

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے افریقی یونین میں صیہونی رکنیت کے لیے الجزائر کے منفی ووٹ کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ الجزائر نے حکمت اور منطق سے کام لیا ہے اور آپ کا یہ اقدام اور عرب لیگ میں شام کی واپسی پر الجزائر کا منطقی موقف قابل قدر ہے۔

 یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے جمعرات کے روز اپنے الجزائری ہم منصب رمطان لعامرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔

انہوں نے دو طرفہ تعلقات اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مشترکہ دلچسبی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ایران اور الجزائر کے درمیان اچھے سیاسی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان کثیر الجہتی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ فروغ پائیں گے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے چیمبر آف کامرس کی حالیہ نشست کو بھی ایک مفید قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس کے انعقاد سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کی سطح کو بہتر کرنے کا ایک اچھا موقع پیدا ہو گا۔

امیر عبداللہیان نے افریقی یونین میں صیہونی رکنیت کے لیے الجزائر کے منفی ووٹ کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ الجزائر نے حکمت اور منطق سے کام لیا ہے اور آپ کا یہ اقدام اور عرب لیگ میں شام کی واپسی پر الجزائر کا منطقی موقف قابل قدر ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ عرب لیگ کے آئندہ اجلاس سے امت مسلمہ کو بہت اہم  فوائد حاصل ہوں گے۔

الجزائر کے وزیر خارجہ نے بھی اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ  مکمل صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ مستقبل قریب میں ہمیں کورونا کے مکمل خاتمے اور ایرانی جوہری مذاکرات کے کامیاب اختتام کے بارے میں اچھی خبریں سننے کو ملیں گی۔

رمطان لعامرہ نے دونوں ممالک کے چیمبر آف کامرس کی حالیہ نشست کا حوالہ دیتے ہوئے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان تبادلوں کے حجم کو بڑھانے کے لیے اس کے انعقاد کو مثبت قرار دیا۔

الجزائر کے وزیر خارجہ نے ایک سیاسی کمیٹی اور تعلقات کو نگرانی کرنے والی کمیٹی کی تشکیل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے امیر عبداللہیان کو ملک کے دورے کی باضابطہ دعوت دی۔

فریقین نے سیاسی اور پارلیمانی تعلقات کے عمل کو مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ لیبیا کے مسائل لیبیا کے گروہوں کی موجودگی اور غیر ملکی مداخلت کے بغیر حل کیے جا سکتے ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@  

https://twitter.com/IRNAURDU1

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .