رپورٹ کے مطابق، ایران کے دورے پر آئے ہوئے جاپانی وزیر خارجہ "موتگی توشی میتسو" نے آج بروز اتوار کو ایڈمیرل "علی شمخانی" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر شمخانی نے دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایران اور جاپان کے تعلقات میں بغیر کسی بیرون مداخلت اور ثالثی فریق کے تاثر سے اضافے پر زور دیا۔
ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے کہا کہ باہمی تعلقات کی سطح کو بڑھانے میں دونوں ملکوں کے درمیان بے پناہ صلاحتیں ہیں جن کا تعاون کے فروغ کے سلسلے میں ایرانی نئی حکومت کے دور میں بروئے کار لانا ہوگا۔
ایڈمیرل شمخانی نے بین الاقوامی آبناؤں کی سلامتی کے تحفظ کو اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی حکمت عملیوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس میں غیرملکی افواج کی موجودگی، علاقے کو عدم تحفظ کا شکار کرے گا۔
انہوں نے سینٹ کام میکنزم میں صہیونی ریاست کی شمولیت کو امریکہ کی غیر محفوظ پالیسیوں کے تسلسل میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشیدگی کا شکار امریکی پالیسیوں کا تسلسل علاقے اور دنیا کو سنگین خطرات کا شکار کرے گا۔
ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے جوہری معاہدے سے متعلق ایرانی موقف کی وضاحتیں کرتے ہوئے اس معاہدے سے امریکی غیر ذمہ دارانہ علیحدگی اور بائیڈن حکومت کیجانب سے ٹرمپ کی پالیسی کے تسلسل کو حالیہ صورتحال کی وجہ قرار دے دیا اور کہا کہ امریکہ کے پیدا کردہ ڈیڈ لاک سے نکلنے کا راستہ ایرانی عوام کے حقوق کی فراہمی ہے۔
در این اثنا موتگی توشیمیتسو نے تہران اور ٹوکیو کے درمیان تعلقات کے فروغ میں دلچسبی کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کردیا کہ ایران میں نئی حکومت برسرکار آنے سے باہمی تعلقات مزید بڑھ جائیں گے۔
انہوں نے بطور ایک بین الاقوامی معاہدے کے ایران جوہری معاہدے کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے کی بحالی کیلئے امریکہ کو لالچ سے نمٹنا ہوگا۔
جاپانی وزیر خارجہ نے کورونا وبا پر قابو پانے کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون اور تجربات کے تبادلہ پر زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ