یمن پر امریکی جارحیت صیہونی دشمن کی حمایت میں انجام پا رہی ہے: انصاراللہ یمن کے سربراہ

تہران/ ارنا- انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ اس ہفتے صیہونیوں نے تقریبا 1300 فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کیا ہے جن میں سے زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں 7000 سے زیادہ فلسطینی گھرانوں کو سرے ختم کردیا ہے جسے نسل کشی کے علاوہ اور کوئی نام نہیں دیا جا سکتا۔

سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ غاصب دشمنوں نے 18 ہزار فلسطینی معصوم بچوں کا بھی قتل عام کیا ہے جو کہ انتہائی وحشیانہ، سفاکانہ اور مجرمانہ اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کی ابتدا سے ہی صیہونیوں نے امت اسلامیہ کو نشانہ بنانا شروع کردیا اور آج ایک انتہائی خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں جس میں مسلمانوں کو ایک جانب فوجی حملے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے تو دوسری جانب ثقافتی یلغار سے۔

سید عبدالملک الحوث ینے کہا کہ اس شرپسندی میں امریکہ، برطانیہ اور صیہونیت زدہ دیگر مغربی طاقتیں اپنی تمام مادی اور معنوی طاقت کو بروئے کار لے آئی ہیں۔

انصاراللہ تحریک کے سربراہ نے کہا کہ یمن پر بھی امریکی جس جارحیت کا ارتکاب کر رہے ہیں وہ صیہونیوں کی حمایت میں کیا جا رہا ہے لیکن صیہونیوں اور ان کے امریکی آقاؤں کو جان لینا چاہیے کہ فلسطین کی حمایت میں یمنی استقامت کی کارروائیاں اور غزہ کے محاصرے اور غاصب دشمنوں کے حملوں کے خاتمے تک بحیرہ احمر میں امریکیوں کے مقابلے میں دفاعی کارروائی جاری رہے گی۔

سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کا ہیری ٹرومین جنگی جہاز بہت جلد علاقے سے نکل جائے گا کیونکہ واشنگٹن کو سمجھ میں آگیا ہے کہ وہ یمن کو کمزور کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے ایف-18 جیٹ فائٹر کے گرنے سے بھی بڑا جھٹکا لگا ہے۔

انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ بات مالی مسئلے کی نہیں بلکہ نفسیاتی لحاظ سے امریکہ پر دباؤ کا مسئلہ ہے جو کہ بڑھتا جا رہا ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .