یہ بات سعید خطیب زادہ نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کی حالیہ رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی تمام تر ایٹمی سرگرمیاں این پی ٹی اور سیف گارڈ معاہدے کے عین مطابق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کی بدستور نگرانی کر رہا ہے اور کوئی بھی تبدیلی اس کے علم میں لاکر انجام دی جارہی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کہ ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں کمی بھی خود اس معاہدے میں تسلیم شدہ امر ہے اور یہ کام امریکہ اور تین یورپی ملکوں کی جانب سے سلامتی کونسل کی قرارداد بائيس اکتیس کی پابندی نہ کرنے کے جواب میں کیا گیا ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ جب تک امریکہ اور دیگر فریق ایٹمی معاہدے کی من وعن پابندی کریں گے ایران بھی اس معاہدے پر عملدرآمد دوبارہ شروع نہیں کرے گا۔
اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ