ان خیالات کا اظہار صوبے مغربی آذربائیجان کے شہر ارومیہ میں آرچ بشپ " داریاووش عزیزیان " نے ہفتہ کے روز جمعرات ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو غیر اصل مباحثوں پر توجہ نہیں دینی چاہئے اور کچھ داخلی تنازعات کو لوگوں کے ذہنوں پر قابض نہ ہونا اور انتخابات کے انعقاد پر سوالیہ کا نشان لگانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کا ایک اندرونی اور بیرونی پہلو ہے اور ہمیں ان اختلافات کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔
انہوں نے بتایا کہ تمام ممالک بشمول امریکہ کے عوام اور لوگوں کے درمیان اختلافات موجود ہیں لیکن ان تنازعات کے باوجود عوام نے انتخاب میں شرکت کر کے ووٹ ڈالا ہے۔
داریاووش عزیزیان نے بتایا کہ کچھ امیدوار جن کی صلاحیت کی تصدیق نہیں ہوئی ہے یا کسی وجہ سے انتخابات پر پابندی عائد کرے ایسا کام نہ صرف خوبصورت اقدام نہیں ہےبلکہ یہ ایک برا اقدام ہے اور اس کا مقصد عوامی ذہن کو خراب کرنا اور ملک کے اتحاد کو درہم برہم کرنا ہے۔
عزیزیان نے کہا کہ انتخابات میں حصہ نہ لینے کیلیے کچھ لوگوں کے ذریعہ معاشی مسائل کو زوم ان کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی مسائل کی جڑ بین الاقوامی امور ہیں دوسرے لفظوں میں یہ مسائل بین الاقوامی پابندیوں کا نتیجہ ہیں، لہذا لوگوں کو یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ حکام جان بوجھ کر ایسے مسائل کو پیدا کرنا ایسی صورتحال کو بنانا چاہتا ہے۔
عزیزیان نے مزید بتایا کہ ہمارے معاشرے نے تمام انتخابات میں بھرپور شرکت کی اور اس بار بھی عوام شرکت کریں گے۔
ياد رہے كہ اسلامي جمہوريہ ايران ميں آئندہ( 13 ویں) صدارتي انتخابات اور6 ویں شہري،ديہي اسلامي كونسلز (لوكل باڈيز) كے انتخابات كے لئے 18 جون كو ووٹ ڈالے جائيں گے اور اسي دن چار پارليماني حلقوں ميں ضمني انتخابات بھي منعقد ہوں گے.
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://ur.irna.ir/news/84357144/
آپ کا تبصرہ