ان خیالات کا اظہار "محمد جواد دہقانی" نے منگل کے روز گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ اگر چہ ہم 2020 کے اختتام کے قریب ہوتے ہیں تا ہم ابھی 2020 میں سائنس کی پیداوار مکمل نہیں ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسکوپوس دیٹا بیس کے مطابق اور 2019 کے دوران سائنس کی پیداوار کے پیش نظر، ایران تکنیکی اور انجینئرنگ سائنس کی پیداوار میں دنیا کی سب سے بڑی 25 طاقتوں میں شامل ہوگیا ہے۔
دہقانی نے کہا کہ اسکوپوس دیٹا بیس کے مطابق، 2020 کے دوران، اسلامی جمہوریہ ایران نے تکنیکی اور انجینئرنگ سائنس کی پیداوار میں دنیا کی 11 ویں پوزیشن کو اپنے نام کرلیا ہے۔
اسلامی عالمی سائنس حوالہ دیٹا بیس کے سربراه نے مزید کہا کہ 2020 کے دوران تکنیکی اور انجینئرینگ سائنس کی پیداوار میں ایران کا 7۔2 فیصد کا حصہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2010 میں اس حوالے سے 7۔1 فیصد رہا؛ 2014 میں اس میں اضافہ ہوکر 2 فیصد تک پہنچ گیا اور پھر 2017میں 4۔2 فیصد تک بڑھ گیا؛ 2018 اور 2019 کے سالوں کے دوران بھی 4۔2 فیصد باقی رہا۔
دہقانی نے کہا کہ 2020 میں دنیا میں مجموعی طور پر سائنس کی پیداور میں ایران کا 98۔1 فیصد رہا اور ملک میں سائنس کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ