10 جون، 2025، 2:20 PM
Journalist ID: 5632
News ID: 85857694
T T
0 Persons

لیبلز

تخت روانچی: ایران امریکا مذاکرات بندگلی میں نہیں پہنچے ہیں

تہران – ارنا – نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرس میں ایران کے خلاف قرار داد پاس کرانے کی یورپی ٹرائیکا کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران مخالف قرار داد پیش کرنے والے ڈپلومیسی کی حمایت کا دعوی نہیں کرسکتے

 ارنا کے مطابق اب تک ایران امریکا بالواسطہ مذاکرات کے آغاز کو تین ماہ سے بھی کم وقت گزرا ہے اور اس دوران مذاکرات کے پانچ ادوار انجام پاچکے ہیں اور دفترخارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بتایا ہے کہ مذاکرات کا چھٹا دور، آئندہ اتوار 15 جون کو مسقط میں ہوگا۔

ایران امریکا بالواسطہ مذاکرات کا چھٹا دور اس لحاظ سے سخت نظر آتا ہے کہ امریکیوں کا اصرار ہے کہ ایران میں یورینیئم کی افزودگی  نہ کی جائے  جبکہ ایران اس کو اپنی ریڈ لائن قرار دیتا ہے اور اس کا موقف ہے کہ افزودگی ہر حال میں جاری رہے گی۔

اس حوالے نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی  نے ارنا کے ساتھ بات چیت کے دوران اس سوال کے جواب میں کہ کیا ایران امریکا مذاکرات بند گلی میں پہنچ گئے ہیں، کہا ہے کہ نہیں، میں یہ صورتحال نہیں دیکھ رہا ہوں ۔

تخت روانچی: ایران امریکا مذاکرات بندگلی میں نہیں پہنچے ہیں
 
ارنا

 انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی مذاکرات میں نشیب وفراز آتے رہتے یں، چاہے مذاکرات بین الاقوامی امن و سلامتی کے بارے میں ہوں اور چاہے بین الاقوامی تجارت کے مذاکرات ہوں۔

نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے کہا کہ ہر ایسے مذاکرات میں، جن میں بین الاقوامی پہلو پایا جائے، خاص حساسیت اور نزاکت ہوتی ہے اور ان کے نتیجہ بخش ہونے کے لئے کافی صبر وتحمل کی ضرورت ہوتی ہے۔ بنابریں ان مذاکرات کے بارے میں جنہيں شروع ہوئے ابھی چند ماہ گزرے ہیں، جلدی میں کوئی فیصلہ کرنا اور نتیجہ نکالنا، میرے خیال میں صحیح نہیں ہے۔

ان سے جب یہ سوال کیا گیا کہ کیا امریکا کے پیش کردہ  تحریری فارمولے کا جو عمان کے وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کو پیش کیا تھا، جواب تیار ہوگیا ہے؟ اور یہ جواب عمانی فریق کے حوالے کب کیا جائے گآ؟، تو انھوں نے کہا کہ ہم جواب تیار کررہے ہیں اور ابھی اس کو آخری شکل نہیں دی گئی ہے، امید ہے کہ آئندہ چند روز میں اس کو آخری شکل دے دی جائے گی۔

ایران کے نائب وزير خارجہ مجید تخت روانچی  سے پوچھا گیا کہ کیا امریکی وفد اور مسٹر اسٹیو وٹکاف  ایران میں یورینیئم کی افزودگی کے حوالے سے اپنے پہلے نظریئے سے پلٹ گئے ہيں؟ 

نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ خود مسٹر وٹکاف نے پہلے تین اعشاریہ چھے سات فیصد افزودگی کی بات کی اورپھر چند ہفتے کے بعد اپنے اس موقف سے انحراف کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو یورینیئم کی افزودکی کی ضرورت نہیں ہے۔  بنابرین کم سے کم مسٹر وٹکاف کا موقف ان کے پہلے موقف سے تضاد رکھتا ہے اور یہ تضاد مذاکرات کی فضا کو مبہم اور تاریک کردیتا ہے۔ جب ہم کسی ذمہ دار عہدیدار سے مذاکرات کریں اور وہ متضاد باتیں کرے تو فطری طورپر اس کا منفی اثر پڑتا ہے۔  

انھوں نے کہا کہ باالواسطہ مذاکرات کے چھٹے دور میں ہم امریکا کی تحریر تجویز کے بارے میں گفتگو کریں گے۔ اگر یورینیئم کی افزودگی کے حوالے سے وہی بات دوہرائی گئی جو مذآکرات سے باہر کی فضا میں کہی جارہی ہے اور زیرو پرسنٹ انرچمنٹ کی کی بات کی گئی تو اس حوالے سے ہمارا موقف بالکل واضح اور روشن ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .