28 اپریل، 2025، 4:50 PM
Journalist ID: 5632
News ID: 85816938
T T
0 Persons

لیبلز

پزشکیان: ایران اور آذربائیجان مل کر خطے میں امن و سلامتی قائم کر سکتے ہیں

تہران – ارنا- صدرِ ایران نے آذربائیجان کے صدر الہام علی‌اف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران اور آذربائیجان ایک دوسرے کی مدد سے خطے میں امن و سلامتی قائم کر سکتے ہیں اور باہمی تعاون سے مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے پیر کے روز آذربائیجان کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں الہام علی‌اف کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: میں آذربائیجان کے صدر کی علاقے، آذربائیجان اور دونوں ممالک کے تعلقات کے حوالے سے خصوصی توجہ کا شکر گزار ہوں۔

انہوں نے مزید کہا: ہم تمام  شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔
صدرڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ایران اور آذربائیجان کے تعلقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک بحیثیت ہمسایہ ہمیشہ ایک دوسرے کے حامی رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان دینی، اعتقادی اور سیاسی لحاظ سے بے شمار مشترکات موجود ہیں۔ ہم ان مشترکات پر فخر کرتے ہیں اور ان کی بنیاد پر اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے کوشاں ہیں۔

صدرِ ایران نے ایران اور آذربائیجان کے درمیان انجام پانے والے معاہدوں کو اسٹریٹجک اور اہم قرار دیا اور کہا کہ میرے عزیز بھائی الہام علی‌اف نے آذربائیجان کے معزز وزراء اور حکام کو مشترکہ اسٹریٹجک پروگرام پر عمل درآمد کی ہدایت دی ہے اور ہم نے بھی اپنے وزیر خارجہ سے کہا ہے کہ وہ اس پروگرام کا گہرائی سے جائزہ لیں تاکہ ہم سبھی علمی، سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی کے شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرسکیں۔

ڈاکٹر مسعودپزشکیان نے کہا: ایران اور آذربائیجان ایک دوسرے کی مدد سے خطے میں امن و سلامتی قائم کر سکتے ہیں اور باہمی تعاون سے تمام مسائل کا حل تلاش کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اگر تمام اسلامی  اور ہمسایہ ممالک باہم متحد ہوں،ایک دوسرے کی ارضی سالمیت کا احترام کریں اور مشترکہ نظریات پر اتفاق کرتے ہوئے ہر میدان میں تعاون کریں، تو ہم اپنے تعلقات کو وسعت دے سکتے ہیں۔ صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اگر ہمارے درمیان علمی، سیااسی، اقتصادی اور سیکورٹی وغیرہ کے شعبوں میں تعاون ہوگا تو کوئی ہمارے روابط  خراب کرکے ہمارے

درمیان اختلاف نہیں ڈال سکے گا۔

انہوں نے ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان موجود مشترکات اور گہرے تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ  جس عزم و ارادے کو میں اپنے عزیز بھائی صدر الہام علی‌اف میں دیکھ رہا ہوں اور جس مضبوط ارادے کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران دوست اور برادر ملک آذربائیجان کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہےاس کے پیش نظر، خدا کے فضل سے ہم تمام معاہدوں کو عملی جامہ پہنائیں گے۔"

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے آذربائیجان کے صدر کی مہمان نوازی پر ایک بار پھر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: "ہم جمہوریہ آذربائیجان کے ساتھ تمام معاہدوں پر مکمل عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں اور ان شاء اللہ ایک نیا  اور روشن مستقبل ایران، آذربائیجان اور پورے مشرق وسطیٰ کے لیے تشکیل دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا: "جب میں آذربائیجان میں ہوتا ہوں تو مجھے اجنبیت کا احساس نہیں ہوتا۔ میری امید ہے کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، ثقافتی، علمی، سلامتی اور عسکری تعلقات کو فروغ دیں گے اور آئندہ نسلوں کے لیے ایسے مستقبل کی تعمیر کریں گے جس پر وہ فخر کر سکیں کہ ہمارے درمیان اتنے مضبوط اور خوشگوار تعلقات موجود تھے۔

پزشکیان نے آذربائیجان کے صدر کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: "ہم جمہوریہ آذربائیجان کے ساتھ تمام معاہدوں پر مکمل عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں اور ان شاء اللہ ایران،آذربائیجان اور پورے مشرق وسطیٰ کے لیے ایک نیا  نقشہ راہ اور روشن مستقبل  رقم کریں گے۔   

صدر ایران نے کہا کہ انہيں آذربائیجان میں اجنبیت کا احساس نہیں ہوا اور امید ہے کہ   

 دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، ثقافتی، علمی، سلامتی اور عسکری سبھی شعبوں میں  فروغ آئے گا اوردونوں ملکوں کی  آئندہ نسلوں کے لیے اس طرح مستقبل سنواریں گے کہ  جس پر وہ فخر کر سکیں کہ ہمارے درمیان اتنے مضبوط اور خوشگوار تعلقات   تھے۔

آذربائیجان کے صدر نے بھی اس مشترکہ پریس کانفرنس کے میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان اور ان کے ہمراہ جانے  والے وفد کاخیر مقدم کرتے ہوئے کہا: "دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قدیم زمانے سے برادرانہ تعلقات قائم ہیں اور حکومتوں کے درمیان روابط بھی انہی مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں۔  
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ صدر ایران کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور تعلقات میں مزید وسعت اور ترقی کا باعث بنے گا۔   

 آذربائیجان کے صدرالہام علی‌اف نے  صدرایران ڈاکٹرمسعود پزشکیان کے ساتھ اپنی گفتگو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ  ہم نے دونوں ممالک کے  اسٹریٹجک تعلقات کی اہمیت پر زور دیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ ہماری بنیادی ترجیح باہمی سرگرمیوں اور روابط کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آج کئی اہم معاہدوں پر دونوں ملکوں کے صدور کی موجودگی میں دستخط بھی کیے گئے، جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ہم ہر میدان میں اپنی قربتیں بڑھانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ جمہوریہ آذربائیجان اور ایران بین الاقوامی تنظیموں میں ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں اورآج  ہم نے اس حوالے سے بھی تبادلۂ خیال کیا اورمستقبل میں اقوام متحدہ، اقتصادی تعاون کی تنظیم ای سی او اور اسلامی تعاون تنظیم، او آئی سی جیسے اداروں میں  تعاون بڑھانے کا جائزہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان اور ایران کے درمیان ہر میدان میں تعاون علاقائی سلامتی پر مبنی ہےاورہم نہ صرف دوطرفہ تعاون کو اہمیت دیتے ہیں بلکہ علاقائی اور کثیرالجہتی تعاون کے لیے بھی خصوصی اہمیت کے قائل ہیں اور اقتصادی میدان میں ہمارے درمیان ہمہ گیر تعاون جاری ہے۔  

آذربائیجان کے صدر نے شہید رجائی بندرگاہ میں حالیہ دھماکے اور متعدد ایرانی شہریوں کے جاں بحق ہونے  کے حوالے سے ایک بار پھر ایران کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کی اور جاں بحق ہونے والوں کے لئے رحمت و مغفرت اور زخمیوں کے لئے جلد سے جلد شفایابی کی دعا کی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .