ارنا کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے آج اتوار کو وزارت اسلامی ثقافت وہدایت کا معائنہ کیا۔
انھوں نے اس معائنے کے موقع پراسلامی ثقافت و ہدایت کے وزیر، ان کے معاونین اور وزارت کے دیگر اعلی عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔
صدر مملکت نےاس نشست سے خطاب میں سماجی نابرابری کی روک تھام کو وزارت اسلامی ثقافت وہدایت کی ایک اہم ذمہ داری قراردیا اور کہا کہ رائے عامہ کو جہت دینے میں صاحبان ادب وثقافت اورعلمائے کرام اہم کردار کے مالک ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی ثقافت و ہدایت کی وزارت کو عملا دکھا نا ہے کہ سماج بدل گیا ہے اوراگر سماجی میں یہ تبدیلی نظر نہ آئے تو وزارت کو اپن فیصلوں پر نظرثانی کرنا چاہئے۔
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اسی طرح پورے ملک میں ثقافتی مسائل اور چیلنجوں سے نمٹنے میں مساجد کی عظیم توانائیوں سے استفادے کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے پیغمبر اسلام(صل اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اس حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہ جس کی رات کی صبح ایسی حالت میں ہو کہ اس کو مسلمانوں کی فکر نہ ہو، وہ مسلمان نہیں ہے، کہا کہ ہمارے دینی فکری نظام میں عوام کی مشکلات سے بے توجہی کی کوئی جگہ نہیں ہے
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے خطاب سے پہلے اسلامی ثقافت وہدایت کے وزیر سید عباس صالحی نے ملک کی پیشرفت میں اس وزارت کی مرکزی حیثیت پر زور دیا اور صدر مملکت سے درخواست کی کہ اسلامی ثقافت و ہدایت کی وزارت کی مرکزیت کو سرکاری طورپر تسلیم کیا جائے اوراس کی،ملک کی ثقافتی پالیسیوں کے مرکز کی حیثیت کا احیا کیا جائے۔
آپ کا تبصرہ