ارنا کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ فی الحال غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لئے صیہونی حکومت کے ساتھ کوئی گفتگو نہیں ہورہی ہے
حماس کے ترجمان نے مذاکرات میں تاخیر کا ذمہ دار غاصب صیہونی حکومت کو قرار دیا اور کہا کہ غاصب حکومت اس کوشش ميں ہے کہ ا س کے جنگی قیدی واپس ہوجائیں لیکن غزہ پر جارحیت کا راستہ اسی طرح کھلا رہے۔
انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت جنگ بند کرنے اور غزہ سے مکمل انخلا سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ صیہونی کابینہ نے جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی توسیع کے حوالے سے جو تجویز پیش کی ہے ، وہ ناقابل قبول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غاصب صیہونی حکومت حالات کی پیچیدگی بڑھا کر معاملے کو دوبارہ نقطہ صفر تک پہنچا دینا چاہتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ حماس فلسطینی عوام کے حقوق پر زور دیتی ہے اور ان کا واضح مطالبہ ہے کہ جارحیت بند ہو اور محاصرہ مکمل طور پر ختم کیا جائے۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ ہم کسی بھی معاہدے کے لئے غیر منصفانہ شرائط ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
یاد رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا پہلا مرحلہ جو 42 دن پر مشتمل تھا، آج ختم ہورہا ہے ۔ صیہونی حکومت اس مرحلے کی توسیع چاہتی ہے جبکہ حماس کا مطالبہ ہے کہ جنگ بندی پہلے مرحلے سے دوسرے مرحلے میں منتقل کی جائے جس کا مطلب جنگ کا مکمل خاتمہ ہے۔
آپ کا تبصرہ