انہوں نے پیر کے روز ان اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری اور اس کے خوفناک انسانی اور ماحولیاتی نتائج کی جانب سے خبردار کیا اور کہا کہ اس موضوع کو اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایٹمی ہتھیار کے مالک ممالک کو ان کی ذمہ داریوں کے سلسلے میں جوابدہ کیا جائے۔
وزیر خارجہ نے ان ممالک پر بھی سخت نکتہ چینی کی جو کشیدگیوں کو ہوا دیکر ہتھیاروں کی پیداوار پر بھاری اخراجات صرف اور دنیا بھر میں خونریزی کا سلسلہ بند ہونے نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے صیہونی حکومت کو بھی ان ممالک میں قرار دیا جو کہ تباہ کن ہتھیاروں کے ذریعے دسیوں ہزار بے گناہوں کا قتل عام کرتے ہیں اور انہیں ہتھیار بنانے والے ممالک کی جانب سے بھرپور حمایت بھی حاصل ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ صیہونی حکومت نے ایٹمی ہتھیار سمیت وسیع قتل عام کے مختلف ہتھیاروں کا انبار لگا دیا ہے جس کے لیے تل ابیب کو ذمہ دار ٹہرانے کی فوری ضرورت ہے۔
انہوں نے ایٹمی ہتھیاروں کے لیے بھی ایک جامع کنوینشن کے انعقاد پر زور دیا۔
آپ کا تبصرہ