رپورٹ کے مطابق ان 79 ممالک نے زور دیکر کہا ہے کہ ایسے اقدامات کے نتیجے میں سنگین جرائم سے استثنی حاصل ہونے کے خطرے میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔
ان ممالک میں کینیڈا، جرمنی، فرانس جیسے ممالک کا نام بھی دیکھا جا سکتا ہے جو ہمیشہ امریکی کی سرپرستی میں رہنا پسند کرتے ہیں۔
جاری شدہ بیان میں آیا ہے کہ واشنگٹن کی پابندی کے نتیجے میں ان 79 ممالک کی شہریت رکھنے والے جرائم کے متاثرین، گواہوں اور عالمی فوجداری عدالت کے عہدے داروں کی خفیہ معلومات بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے جمعرات کو عالمی فوجداری عدالت کے کارکنوں اور ان کے اہل خانہ پر مالی اور ویزا پابندی کے حکم پر دستخط کیا تھا۔
ٹرمپ کا یہ حکم نامہ اس وقت جاری ہوا جب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن یاہو واشنگٹن میں موجود تھے۔
یاد رہے کہ نومبر 2024 کو عالمی فوجداری عدالت نے نتن یاہو اور صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ یوآو گالانت کو جنگی مجرم قرار دیتے ہوئے ان کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ