ارنا کے مطابق فلسطین کی استقامتی تنظیوں کے ترجمان محمد البریم المعروف بہ ابو مجاہد نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے دوران، فلسطینی قوم اور استقامتی فلسطینی محاذ کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران اور لبنان، یمن اور عراق کا موقف ملت فلسطین ہمیشہ یاد رکھے گی۔
ابو مجاہد نے آج منگل کو ارنا کے نامہ نگار سے بات چیت میں، کہا کہ حامی محاذ نے فلسطین کی استقامت کی حمایت میں بہت بڑا اور ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ یک جہتی اور حمایت میں استقامتی محاذ کی تاریخی استقامت فراموش نہیں کی جاسکتی اورفلسطینی قوم نے ایک بار پھر اپنے دوستوں کو اچھی طرح پہچان لیا۔
ابو مجاہد نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے آپریشن وعدہ صادق 1 اور وعدہ صادق 2 نیز اس کی سفارتی سرگرمیاں، اسی طرح جنگ غزہ شروع ہونے کے دوسرے ہی دن سے شروع ہونے والی حزب اللہ کی کارروائياں، عراقی مجاہدین کے ڈرون اور میزائلی حملے اور یمن کے سپر سونک میزائل اور ڈرون حملے نیز اس کی جانب سے بحیرہ احمر میں صیہونی حکومت کے حامیوں کے بحری جہازوں کو مقبوضہ فلسطین کی جانب جانے سے روکا جانا، ان سبھی کارروائیوں نے ملت فلسطین کی استقامت اور پائیداری میں ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ملت فلسطین اور اس کے حامیوں نے جو کام کئے ہیں وہ اس سے پہلے کی جنگوں میں سبھی عرب اوراسلامی ملکوں کی افواج کے اقدامات سے بہت ممتاز اور بالاتر ہیں۔
ابومجاہد نے کہا کہ افسوس کہ بعض عرب اور اسلامی ملکوں نے اس جنگ میں ہمیں اکیلا چھوڑ دیا۔
انھوں نے کہا کہ اگرچہ بعض اقوام نے حمایت کی ہے لیکن ان کی ساری حمایتیں یمنی عوام کے ہر ہفتے انجام پانے والے مظاہروں میں سے کسی ایک کی برابری نہیں کرسکتیں۔
آپ کا تبصرہ