شیخ نعیم قاسم نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حزب اللہ کا تعاون خطے میں درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہے اور غزہ کے لیے حزب اللہ، یمن اور عراق کی حمایت سب مشترکہ دشمن سے مقابلے کی ضرورت کے نظریہ کا نتیجہ ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے بدھ کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا: "ہمارا موقف جارحیت کا مقابلہ کرنے اور مزاحمت ہے، ہمارے اس جہادی جذبے، جس کی بنیاد پر ہم آگے بڑھتے ہیں اور حب الوطنی کے جذبے کے درمیان کوئی تصادم نہیں ہے، جس کی بنیاد پر دوسرے لوگ اپنی سر زمین کو آزاد کرانے کے جد و جہد کرتے ہيں۔
انہوں نے مزید کہا: "ہمیں اسلامی قوم اور دنیا سے پوچھنا چاہیے کہ وہ دشمن کے مقابلے میں فلسطین اور غزہ کی حمایت کیوں نہیں کر رہے؟"
نعیم قاسم نے کہا: "حقیقت میں غزہ اور لبنان میں اسرائیلی دشمن کے خلاف ایک افسانوی مزاحمت کی گئی، اور بھائیوں کے درمیان تعاون نے اس افسانوی مزاحمت کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا۔" شہید حاج قاسم سلیمانی کا خون، شہداء قوم کے قائد، سید حسن نصر اللہ، سید ہاشم صفی الدین، یحیی السنوار، اسماعیل ہنیہ کے خون ، یمن کے انصار اللہ کی حمایت، ابومہدی المہندس کی شہادت اور الحشد الشعبی ، نجف اشرف اور مقدس قم کے مذہبی رہنماؤں کی حمایت اوردنیا بھر کے حریت پسندوں کی طرف سے اپنی استطاعت اور وسائل کے مطابق مدد وہ چیزيں ہیں جن کی بدولت ہم ایسی پوزیشن میں پہنچے جہاں ہم نے دشمن کو ذلیل کر دیا۔
آپ کا تبصرہ