پاکستان کے وزیرپیٹرولیم: ایران سے گيس لینے کے لئے  مذاکرات جاری ہيں

اسلام آباد - ارنا - پاکستان کے وزیر پیٹرولیم نے  ایران پاکستان کے درمیان مشترکہ گیس منصوبے کے تحت  اسلامی جمہوریہ ایران سے گیس کی درآمد کم خرچے والا منصوبہ قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے  کہ توانائی کے اس منصوبے سے فائدہ اٹھانے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

پاکستانی ذرائع کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مصدق ملک نے  مبینہ بین الاقوامی پابندیوں کو پاکستان تک ایران گیس پائپ لائن  کی رسائی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا۔

انہوں نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کے لئے اشارتا پاکستان کی کوششوں کا ذکر کیا اور دعوی کیا کہ ہم مذاکرات کر رہے ہيں لیکن بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے محتاطانہ طور پر کام کر رہے ہيں۔

پاکستان کے وزیر پیٹرولیئم  نے کہا: جب ایران کی گیس سستی ہے تو ہم اس پر غور کیوں نہ کریں، اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ پاکستان کی معیشت پابندیوں سے متاثر نہ ہو۔

 واضح رہے  پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے گزشتہ ہفتے اس ملک کی سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بلوچستان کے ریاستی نمائندوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گیس کے مشترکہ منصوبے پر عمل درآمد کے  بارے میں کہا تھا کہ  پاکستان کے عوام اور حکومت  کی خواہش ہے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد  ہو  لیکن بظاہر پاکستان کے ساتھ دوستی کا دعوی کرنے والی ایک حکومت اس کام میں رکاوٹ ہے۔

پاکستان میں سیاسی حکام اور اس ملک کے اقتصادی اور توانائی کے شعبوں کے ماہرین ہمیشہ اس بات پر زور دیتے رہے  ہیں کہ اسلام آباد کو چاہیے کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کی توانائی کی ممکنہ گنجائشوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے  پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کی غرض سے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل در آمد کرے۔

واضح رہے ایران نے اپنی طرف سے اس اس منصوبے کے لئے پائپ لائن بچھا دی ہے لیکن پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین میں پائپ لائن کے لیے آج تک کوئی کارروائی دیکھنے میں نہیں آئی ۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .