وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچنے پر صحافیوں کو اس سفر کے اہداف کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اس سفر کا بنیادی ہدف دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر مشاورت ہے۔ گزشتہ برسوں میں ہم نے ہمیشہ تمام علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر چین کے ساتھ قریبی مشاورت کی ہے۔ ہم اس وقت حساس صورتحال سے دوچار ہیں۔ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر بھی اشتعال انگیزی اور مختلف مسائل سامنے آ رہے ہيں۔
وزیر خارجہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ نئے سال میں ایٹمی پروگرام کے معاملے اور اس کے نتیجے میں پابندیاں ہٹانے کی کوشش کو ایک نئی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا، کہا کہ اس سلسلے میں چین کے ساتھ مزید مشاورت کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات ہمیشہ اچھے رہے ہیں اور رہیں گے اس لئے یہ فطری ہے کہ ہم مختلف مسائل پر باہمی صلاح و مشورہ کا سلسلہ جاری رکھیں۔
آپ کا تبصرہ